Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مہنگا روئے ایک بار سستا روئے بار بار ‎

مہنگا روئے ایک بار سستا روئے بار بار  ۔ یہ کہاوت یقیناً آپ نے سنی ہو گی ۔ سہی کہتے ہیں کوئی بھی چیز خریدنے سے پہلے اسکی قیمت نہیں معیار دیکھو ۔ غیرمعیاری چیز صرف پہلی بار ہی سستی پڑتی ہے اور پھر جب تک استعمال ہوتی ہے انسان سے خریدنے پر پچھتاتا ہے ۔ وہ اس قدر مہنگی پڑ جاتی ہے کہ پہلی باری معیاری چیز نہ خریدنے پر افسوس ہوتا ہے ۔ قیمت اور مقدار کے بجائے معیار کو مدنظر رکھنا محض خریداری کا ہی اصول نہیں بلکہ زندگی کے ہر شعبے میں اپلائی ہوتا ہے ۔ اور اس سے انسان کا ذوق اور  پسند کا معیار بھی ظاہر ہوتا ہے ۔ 
بازار میں ایسی بہت سی اشیاء دستیاب ہوتی ہیں جو غیر معیاری ہونے کے باعث سستے داموں مل جاتی ہیں لیکن ان کا استعمال مضر یا غیر فائدہ مند ثابت ہوتا ہے ۔ بازار میں دستیاب کھلا تیل  ، کھلا اچار ، مرچ مصالحے ، تلی ہوئی چیزیں اور دیگر اشیاء جو سستے کے چکر میں خرید لی جاتی ہیں ،  صحت پر انتہائی مضر اثرات مرتب کرتی ہیں ۔ یہی نہیں بلکہ بعض اوقات تو معروف برینڈز کے نام پر بیچے جانے والی اشیاء بھی انتہائی غیر معیاری اور مضر صحت ہوتی ہیں  جنہیں بناتے وقت حفظان صحت کے اصولوں کو بلکل بھی مدنظر نہیں رکھا جاتا ہے ۔ لہذا یہ والدین کی ذمہ داری ہے کہ گھر میں آنے والی اشیاء کے معیار پر کوئی سمجھوتا نہ کریں۔ بچوں کو ایسی اشیاء خریدنے اور کھانے سے منع کریں جن کے ساتھ صحت اور پیسے کی بربادی جڑی ہوئی ہو ۔ آپ کی آج کی لاپرواہی کل کو پریشانی کا سبب بن سکتی ہے ۔

شیئر: