Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اب دہلی میں بھی لاؤڈ اسپیکرپر اذان کی مخالفت

نئی دہلی۔۔۔۔مساجد میں لاؤڈ اسپیکرز پر برسوں سے اذان کی روایت قائم ہے ۔ اب قومی راجدھانی دہلی میں بھی بعض لوگوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہوئے درخواست دائر کی کہ مبینہ ’’صوتی آلودگی ‘‘کی وجہ سے مساجد میں لاؤڈ اسپیکرز پر پابندی لگائی جائے۔ٹربیونل نے اس درخواست پر مرکز سے جواب طلب کرلیا ۔ این جی ٹی کے کارگزار صدر جسٹس جواد رحیم کی سربراہی والی بنچ نے وزارت داخلہ ، دہلی آلودگی کنٹرول کمیٹی، پولیس اور دیگر اداروں کو نوٹس جاری کرکے 26جون سے قبل جواب داخل کرنے کی ہدایت کی۔ٹربیونل اکھنڈ بھارت مورچہ نامی غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کررہا تھا۔ درخواست میں الزام لگایا گیا کہ مساجد میں لاؤڈاسپیکرز کے استعمال سے قرب و جوار کے باشندوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ درخواست میں دعویٰ کیا گیا کہ ایسے مذہبی مقامات جو پرسکون علاقوں میں واقع ہیں جہاں اسکول  اور اسپتال قائم ہیں ان کے لاؤڈاسپیکر سے نکلنے والی آواز مقررہ حد سے زیادہ ہوتی ہے ۔
مزید پڑھیں:- - - -’’پاسپورٹ نہ ملا تو خودکشی کرلونگی‘‘

شیئر: