Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کار چور انجینیئر کی کارستانی

نئی دہلی۔۔۔دہلی میں سول انجینیئر نے پہلے خود اپنی کار سرفراز الدین کو فروخت کی پھر اسے چرابھی لیا۔ پولیس تحقیقات میں پتہ چلا کہ سنگھل نے گاڑی کی دوسری چابی کی مدد سے چوری کی واردات انجام دی۔پولیس نے پوچھ گچھ کے بعد اتراکھنڈ کے رہنے والے منوج کو گاڑی سمیت اس کے گھر سے گرفتار کرلیا۔واضح ہوکہ سرفرازالدین کو کیب سروس کیلئے گاڑی کی تلاش تھی۔ اس نے ایک اشتہار شائع کروایا جس کے بعد سنگھل سے رابطہ ہوا ۔ دونوں کے مابین گاڑی 17.5لاکھ روپے میں فروخت کرنے کا معاہدہ طے پایا۔اس موقع پر سرفراز الدین نے 50ہزار روپے نقد اور 14لاکھ روپے آن لائن ٹرانسفر کرکے گاڑی خرید لی۔ گاڑی کے کاغذات بقیہ 3لاکھ رورپے کی ادائیگی کے بعد دینے کی بات پررضامند ی ہوئی تھی۔جس دن گاڑی چوری ہوئی اس دن سرفراز الدین نے سنگھل سے ملاقات کر کے  سادہ چیک دیا تھا اور گاڑی کے مالکانہ حقوق کے کاغذات ٹرانسفر کرنے کیلئے کہا لیکن جب سنگھل کار پارکنگ میں پہنچا تو وہاں گاڑی موجود نہیں تھی۔سرفرازالدین نے سنگھل کو فون کیا تواس نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ کبھی فون نہ کرنا۔سرفراز کی جانب سے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائے جانے کے بعد سنگھل نے بھی رپورٹ درج کرائی جس میں الزام لگایا کہ سرفراز الدین کا چیک باؤنس ہوگیا تھا ۔ پوچھ گچھ کے دوران سنگھل کے بیانات تبدیل ہونے پر پولیس نے اسے گرفتار کرلیا ۔ اسکے ساتھ سختی کا رویہ اختیار کیا تو حقیقت حال سے پردہ اٹھاکہ سنگھل نے ہی گاڑی بیچنے کے بعد نقلی چابی کی مدد سے چرائی تھی۔
مزید پڑھیں:- - - -تہاڑ جیل میں59ہندو قیدی بھی روزہ دار بن گئے

شیئر: