Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دفاع کے حق سے محروم کردیا گیا،نواز شریف

لاہور... سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ قانونی تقاضے اہم ہیں یا الیکشن سے پہلے فیصلہ۔اگر 25 جولائی کے انتخابات سے قبل کوئی فیصلہ کرنا مجبوری ہے تو فیصلہ کردیں۔ میرے بنیادی حقوق سلب کئے جارہے ہیں۔ ایسا ماحول بنایا جارہا ہے کہ وکیل کی خدمات سے بھی محروم ہوگیا ۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواجہ حارث آج میرے ریفرنس سے دستبردارہوگئے۔ چیف جسٹس نے کہا تھا کہ ایک ماہ کے اندرہمارے کیس کا فیصلہ دیا جائے جو کسی بھی وکیل کے لئے ممکن نہیں۔ نئے وکیل کے لئے احتساب عدالت سے وقت مانگا ہے۔نوازشریف نے کہاکہ کیا نیب کے دوسرے مقدمات کی روزانہ کی بنیاد پرسماعت ہوتی ہے، جس عدالت میں پیش ہورہا ہوں اس میں بھی 40 دیگرمقدمات ہیں۔ کیا کوئی ایک مقدمہ بھی ایسا ہے جس کی مانیٹرنگ سپریم کورٹ کا جج کررہا ہو۔ یہ اپنی نوعیت کا عجیب مقدمہ ہے جو چل تو احتساب کورٹ میں رہا ہے لیکن ڈوریں سپریم کورٹ سے ہلائی جا رہی ہیں۔ مجھے حق دفاع سے محروم کیا گیا۔ اہلیہ سے ملنے کی اجازت بھی نہیں دی جارہی۔انہوں نے کہا کہ میرے وکیل کو چھٹیوں اور مقررہ اوقات کے بعد بھی سماعت جاری رکھنے کا کہا گیا۔ آج تک کسی وکیل کومجبورنہیں کیا گیا کہ وہ سارا دن اورچھٹی والے دن بھی پیش ہو۔یہ قانون و انصاف کا کھلا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔نوازشریف نے کہا کہ ریفرنسزمیں تاخیر کی ذمہ داری استغاثہ پرعائد ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں:خواجہ حارث، نواز شریف کے تینوں نیب کیسز سے علیحدہ

شیئر: