Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جموں و کشمیر میں گورنر راج نافذ، صدر جمہوریہ نے منظوری دیدی

نئی دہلی۔۔۔۔19 جون کو بی جے پی نے پی ڈی پی سے حمایت واپس لے لی جس سے محبوبہ مفتی کی حکومت اقلیت میں آگئی تھی اور محبوبہ مفتی نے استعفیٰ دے دیا تھا۔جموں و کشمیر میں بی جے پی اور پی ڈی پی اتحاد ٹوٹنے اور محبوبہ مفتی کی حکومت گرنے کے بعدبدھ کو صدرجمہوریہ رام ناتھ کوند سے منظوری ملنے کے بعدریاست میں حکومت کی باگ ڈور براہ راست گورنراین این ووہرا کے ہاتھ میں آگئی ہے۔ بی جے پی رہنما رام مادھو کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند دنوں میں ریاست میں صورتحال کافی خراب ہونے کی وجہ سے پارٹی نے پی ڈی پی سے اتحاد توڑنے کا فیصلہ کیا۔انہوں نے سینیئر صحافی شجاعت بخاری کے قتل کا حوالہ دیتے ہوئے ریاست میں لا قانونیت کا ٹھیکرا محبوبہ مفتی پر پھوڑا تھا۔وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد محبوبہ مفتی نے پریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ریاست میں بی جے پی کے ساتھ ایک بڑے مقصد کے تحت اتحاد کیا تھا۔ آرٹیکل 370 اور یکطرفہ جنگ بندی کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے محبوبہ نے کہا تھا کہ ریاست میں سختی کی پالیسی نہیں چلے گی اور مصالحت سب سے اہم ہے۔
مزید پڑھیں:- - - -کشمیر میں 40برس میں 8ویں مرتبہ گورنر راج

شیئر: