Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غریبوں کا جینا محال

 نئی دہلی۔۔۔امریکہ نے ہندوستان سے برآمد ہونے والے اسٹیل پر 25 فیصد اور ایلومینیم پر 10 فیصد امپورٹ ڈیوٹی بڑھا دی۔ 9 مارچ کو نافذ ہوئیں ان شرحوں کی وجہ سے ہندوستان پر 24 کروڑ ڈالر یعنی تقریباً 1650 کروڑ روپے سالانہ کا اضافی بوجھ پڑا ہے۔ ہندوستان ہر سال تقریباً 10 ہزار کروڑ روپے کے اسٹیل اور ایلومینیم مصنوعات امریکہ کو برآمدکرتا ہے۔امریکہ کے اس قدم کے جواب میں ہندوستان نے گزشتہ ہفتہ ڈبلیو ٹی او میں 30 ایسی مصنوعات کی فہرست سونپی تھی جس پر وہ 50 فیصد تک امپورٹ ڈیوٹی بڑھا سکتا ہے۔ اب وزارت مالیات نے امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ نئی شرحیں 4 اگست سے نافذ ہوں گی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق جن سامانوں پر ڈیوٹی بڑھائی گئی ہے ان میں کئی قسم کی دالیں بھی ہیں جن پر امپورٹ ڈیوٹی 30 سے 60 فیصد تک بڑھا دی گئی ہے۔ حکومت کے اس فیصلے سے تہواروں کے موسم میں عام آدمی کی جیب پر اثر پڑنے کا امکان ہے۔ وزارت مالیات کی طرف سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق امریکہ سے درآمد ہونے والے کابلی چنا اور چنے کی دال پر 60 فیصد ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔ اسی طرح دیگر دالوں پر یہ ڈیوٹی بڑھا کر 30 فیصد کر دی گئی ہے۔ امریکہ سے آنے والے بورک ایسڈ پر 7.5 فیصد سے لے کر 10 فیصد، خصوصی قسم کی جھینگا مچھلی ارٹیمیا پر 15 فیصد تک ڈیوٹی بڑھی ہے۔ بادام، آئرن و اسٹیل، سیب، ناشپاتی، فلیٹ رول اسٹین لیس اسٹیل، ٹیوب و پائپ فیٹنگز وغیرہ پر ڈیوٹی میں اضافہ کردیا گیا۔
مزید پڑھیں:- - - -بینک آف مہاراشٹر میں 2000 کروڑ کا گھپلہ

شیئر: