Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گوشوراوں میں زرعی و غیر ملکی آمدن کی تفصیلات بھی لازمی

اسلام آباد... فیڈرل بورڈ آف ریونیونے انفرادی ٹیکس دہندگان کیلئے ٹیکس ایئر 2018 کے گوشواروں میں غیرملکی آمدنی، زرعی آمدنی، زرعی انکم ٹیکس کےساتھ سفری اخراجات، زرعی جائیداد،کمرشل و صنعتی اور رہائشی جائیدادوں کی تفصیلات کی فراہمی کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ایف بی آر نے نئے انکم ٹیکس ریٹرن فارم کا مسودہ جاری کردیا ۔ انکم ٹیکس ریٹرن فارم کے بارے میں تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو 7 دن کے اندر اپنی آرا و تجاویز دینا ہوں گی جس کے بعد کسی قسم کے اعتراضات کو قبول نہیں کیا جائیگا ۔نئے انکم ٹیکس ریٹرن فارم میں سرکاری افسران کو ٹرانسپورٹ مونیٹائزیشن کی مد میں ملنے والی مراعات کی تفصیلات دینا ہوںگی۔ اسی طرح تنخواہ کے علاوہ ملنے والے فلائنگ الاو¿نس، سب میرین الاو¿نس ،غیرملکی آمدنی کی معلومات بھی فراہم کرنا ہوں گی۔ایف بی آر نے نئے انکم ٹیکس ریٹرن فارم میں انفرادی ٹیکس دہندگان، ایسوسی ایشن آف پرسنز سمیت دیگر تمام کٹیگریز کے لئے ضمیمے و فارم شامل ہیں۔علاوہ ازیں ویلتھ اسٹیٹمنٹ اور ری کنسلیسیشن اسٹیٹمنٹس بھی دی گئی ہیں جس میں انہیں اپنی اور اپنے زیر کفالت افرادکی جائیداد اوراخراجات کی آگہی بھی دینا ہو گی جس میں بجلی،پانی،گیس سمیت دیگر یوٹیلٹیز کی مد میں اخراجات، بچوں کی تعلیم، بیوی اور اپنے ذاتی و گھریلو اخراجات کی معلومات شامل ہیں۔پراپرٹی کی خریدو فروخت سے حاصل ہونیوالے نفع و نقصان، جائیداد پرٹیکس ادائیگیوں، انشورنس پریمیم، زرعی آمدنی، اس پر ادا کیا گیا انکم ٹیکس، زکوٰة کٹوتی، ورکرز ویلفیئر فنڈ اور خیرات و عطیات کی تفصیلات بھی فراہم کرنا ہونگی۔اسی طرح خیراتی و فلاحی اداروں،این جی اوز کو ٹیکس کریڈٹ، حصص و انشورنس پریمیم میں کی جانے والی سرمایہ کاری، منظور شدہ پنشن فنڈ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے والے مینوفیکچررز، بہبود سرٹیفکیٹس، پنشنرز بینیفٹس اکاونٹس پر حاصل کردہ ٹیکس کریڈٹ کی معلومات بھی انکم ٹیکس گوشواروں میں فراہم کرنا ہوں گی ۔
 

شیئر: