Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پانی کا مسئلہ عالمی سازش ہے ،چیف جسٹس

لاہور.. سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ازخود نوٹس لینے پرتنقید کی جاتی ہے کہ اپنے گھر کی بہتری کے لئے کچھ نہیں کر سکا۔ گھر ٹھیک نہیں کر سکا تسلیم کرنے میں کوئی عار نہیں سمجھتا۔ عدالتی نظام اسپتال کے نظام کی طرح نہیں۔ اس میں دونوں فریقین کو سنے بغیر انصاف نہیں کیا جا سکتا۔ فرسودہ قوانین کو تبدیل نہیں کیا جا سکا۔ پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک قوانین کو موجودہ تقاضوں کے مطابق نہیں ڈھالا جاتا مقدمہ بازی ختم نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی زمینوں کے انتقال کے لئے پٹواری کے مرہون منت ہیں۔ بنیادی قوانین میں تبدیلی کے بغیر ضابطے کے قوانین کو جتنا مرضی بدل لیں تیز ترین انصاف کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ بہت ساری مقدمہ بازی کو بڑھانے میں ججوں کا بھیہاتھ ہے۔ کتنے جج ہیں جو پڑھ کر فیصلے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے معاملے پر جذبے سے کام کر رہا ہوں۔ پاکستان میں پانی کا معاملہ بین الاقومی سازش ہے۔ ڈیم کی تعمیر کے لئے بڑھ چڑھ کر حصہ ڈالیں۔ آپ کے بچوں کا آپ پرقرض ہے ۔ پانی کے معاملے پر غفلت کا مظاہرہ کرنے والوں نے فوجداری جرم کیا۔ انہوں نے کہا کہ میرے بزرگوں نے ہمارے لئے یہ ملک دیا مگر ہم آنے والے بچوں کے لئے کیا دے کر جا رہے ہیں۔ ہم نے اپنی ماں کی کیا خدمت کی ہے، کرپشن اوربددیانتی کے سواکیا کیا ہے۔ تاریخ آپ کے اور میرے بارے میں کیا لکھے گی۔ ہمیں آنے والے بچوں کے لئے قربانیاں دینی ہوں گی۔ پاکستانی بن کر سوچیں یہ سارے مسئلے حل ہوجائیں گے۔ 
مزید پڑھیں:کس پارٹی نے کتنے ووٹ لئے

شیئر: