Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کینیڈا نے عالمی امن و سلامتی کو نقصان پہنچایا، عرب ممالک

ریاض.... عرب ممالک کی جانب سے سعودی عرب کے ساتھ یکجہتی کے اظہار اور مملکت کے اندرونی امور میں مداخلت پر کینیڈا کی مذمت کا سلسلہ شدت اختیار کر گیا۔ اردن، سوڈان، لبنان ، کویت ، بحرین ، سلطنت عمان ، جبوتی، جمہوریہ قمر نے مذمتی بیان جاری کردیئے۔ سوڈان نے واضح کیا کہ کینیڈا نے جو کیا وہ خودمختار ریاست سعودی عرب کے اندرونی امور میں کھلی مداخلت ہے۔ یہ بین الاقوامی معاہدوں اور دستاویزات کے سراسر منافی ہے۔ جبوتی نے کہا کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ ہے۔ جو بھی مملکت کی خودمختاری کو نقصان پہنچانے کی کوشش کریگا اس سے نمٹا جائیگا۔ جمہوریہ قمر نے توجہ دلائی کہ انسانی حقوق کے دفاع کے بہانے مداخلت ناقابل قبول ہے۔ کینیڈا نے یہ حرکت عالمی امن و سلامتی کو نقصان پہنچانے کیلئے کی ہے۔ اردن نے مملکت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے عظیم الشان اصلاحات کی ہیں۔ اردن ان کا مداح ہے۔ کینیڈا کی مداخلت ناقابل قبول ہے۔لبنانی وزیراعظم سعد الحریری نے سعودی عرب کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مملکت نہ تو کسی کے اندرونی امو رمیں مداخلت کرتی ہے اور نہ ہی اپنے امور میں کسی کو مداخلت کی اجازت دیتی ہے۔ کویت اور سلطنت عمان نے کینیڈا کی مداخلت کو پوری قوت سے مسترد کردیا اور سعودی قیادت کو مکمل تعاون و یکجہتی کا یقین دلایا۔ بحرینی پارلیمنٹ نے واضح کیا کہ کینیڈا کی مداخلت سے امن و استحکام پر برا اثر پڑیگا۔کینیڈا کے عہدیدارو ںکے بیانات مملکت کے اندرونی امو رمیں مداخلت ہیں۔ بحرین نے کینیڈا کے حوالے سے مملکت کے جملہ اقدامات کی مکمل حمایت کردی۔ کویتی میڈیا نے بھی کینیڈا کے موقف پر شدید ردعمل ظاہر کیا۔ معروف صحافی احمد الجاراللہ نے اظہار حیرت کرتے ہوئے کہاکہ ایسا لگتا ہے کہ کینیڈا الاخوان کا ترجمان بن گیا ہے۔ کینیڈا میں سعودی کلچرل اتاشی نے اپنے خرچ پر تعلیم حاصل کرنے والے طلباءکو بھی کینیڈا چھوڑنے کی ہدایت کردی۔سی ٹی وی نیوز نے مفصل رپورٹ جاری کرکے واضح کیا کہ کینیڈا کو سعودی طلباء کے خیر باد کہنے ہی سے سالانہ 400ملین ڈالر کا نقصان ہوگا۔

شیئر: