Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حج انتظامات مثالی ہیں، روٹی کا معیار بہتر کیا جائے، پاکستانی عازمین

    مکہ مکرمہ ( ارسلان ہاشمی )- - - -  پاکستانی عازمین کا کہنا ہے کہ حج مشن کی جانب سے تمام انتظامات بہترین ہیں انہیں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑ رہا تاہم اگر روٹی کا معیار بہتر کر دیا جائے تو مناسب ہو گا ۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل حج کا کہنا تھا کہ عازمین کو تندور کی روٹی کے حوالے سے شکایات موصول ہو ئی ہیں جس کیلئے متبادل کے طور پر تیار روٹی بھی فراہم کی جارہی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق اردونیوز نے مکہ مکرمہ میں موجود عازمین حج سے ملاقات کی جس میں انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے بہترین حج انتظامات کئے گئے ہیں جن کی تعریف نہ کرنا زیادتی ہو گی ۔ حرم شریف آمد ورفت کیلئے بہترین ٹرانسپورٹ سروس فراہم کی جارہی ہے جبکہ رہائشی انتظامات بھی مثالی ہیں ۔ عمارتیں نئی اورصاف ستھری ہیں ۔ عملہ بھی بااخلاق ہے کسی بھی مشکل میں فوری طور پر مددفراہم کی جاتی ہے ۔ حیدر آباد سے آنے والے عازمین کے ایک گروپ جو کہ العزیزیہ کے علاقے کی عمارت 818میں مقیم ہیں کا کہنا تھا کہ ہمیں یہاں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں البتہ کھانے کے ساتھ جو روٹی فراہم کی جاتی ہے وہ اس قدر سخت ہو جاتی ہے کہ کھائی نہیں جاتی اگر حج مشن کی جانب سے دیگر بہترین انتظامات کے ساتھ اس جانب بھی توجہ دی جائے تو مثالی اقدام ہو گا ۔ ایک اور عازم حج کا کہنا تھا کہ عمارت میں پینے کیلئے آب ز م زم کی فراہمی مسلسل بنیادوں پر کی جاتی ہے جبکہ کھانا بھی اچھا ملتا ہے البتہ روٹی کی مشکل ہے جو سخت ہو جاتی ہے اور کھانے کے قابل نہیں رہتی ۔ عازمین کا کہنا تھا کہ میڈیکل مشن میں موجود عملہ بھی مثالی ہے جہاں ہر قسم کی ادویات فراہم کی جاتی ہیں ۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل حج ڈاکٹرساجد یوسفانی نے اردونیوز کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ روٹی کے بارے میں انہیں شکایات موصول ہو ئی ہیں جس کے تدارک کے لئے ہم نے متبادل کے طور پر "خبز " کا بھی بندوبست کر دیا ہے کیونکہ پاکستانی روٹی جو کہ تندور میں لگتی ہے اس کا مزاج ہے کہ اگر اسے گرم گرم کھایا جائے تو مناسب ہوتا ہے ۔ مقامی قوانین کے مطابق ہمارے لئے یہ ممکن نہیں کہ ہر عمارت میں تندور لگا یا جائے کیونکہ اس کی اجازت وزارت حج اور شہری دفاع کی جانب سے نہیں دی جاتی ا س لئے ہم مجبور ہیں ۔ ڈاکٹر یوسفانی نے مزید کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو گرما گرم  تندوری روٹی فراہم کرنا ناممکن ہے کیونکہ رہائشی علاقے سے دور صنعتی علاقے میں جہاں کیٹرنگ سروس والوں نے اپنے کچن قائم کئے ہیں وہاں روٹی پکا کر انہیں ہاٹ پاٹ میں رکھا جاتا ہے جسے بعدازا ں عازمین کی عمارتو ں میں پہنچایا جاتا ہے۔ بیک وقت اتنی بڑی تعداد میں گرما گرم روٹیاں سپلائی کرنا ممکن نہیں تاہم عازمین کی پریشانی کو دیکھتے ہوئے انہیں متبادل کے طور پر پکی پکائی روٹی جسے  خبز کہا جاتا ہے فراہم کی جارہی ہے ۔
مزید پڑھیں:- - - - -خروج عودہ پر گئی ہوئی فیملی کو واپس بلائے بغیر’’ نہائی‘‘ لگا سکتے ہیں؟

شیئر: