Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیاسی بنیادوں پر سفیروں کو ہٹایا جائے گا؟

اسلام آباد...وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ خارجہ پالیسی کی سمت درست کرنے اور ہند کے ساتھ تسلسل سے ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔ملک کو عالمی تنہائی سے نکالنے اور درپیش چیلنجز سے نمٹنے کےلئے پر عزم ہیں۔ خارجہ پالیسی پاکستان سے شروع اور پاکستان پر ہی ختم ہوگی۔مستقبل میں 6 ممالک سے رابطے کئے جائینگے  افغانستان کے دورہ کی خواہش ہے۔اپنی سوچ اور ارادے افغان قیادت کو پہنچاوں گا۔ہم چاہیں یا نہ چاہیں کشمیر ایک مسئلہ ہے جسے دونوں ممالک نے تسلیم کیا اور اعتراف بھی کرتے ہیں۔پاکستان اور امر یکہ میں اعتماد کے فقدان کو دور کریں گے۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو پاکستان کا دورہ کریں گے۔ ملکی ترجیحات سامنے رکھ کر ان سے بات کروں گا ۔ بیرون ملک مشنز میں غیر ضروری اکھاڑ پچھاڑ نہیں ہوگی۔ پیر کو دفتر خارجہ میںخطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ کچھ قوتیں ملک کو تنہائی کی طرف دھکیلنے کی کوشش کرتی آئی ہیں جس کی وجہ وزیر خارجہ کی عدم موجودگی تھی۔ وزیر خارجہ نہ ہونے سے ملک کو نقصان پہنچا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ خارجہ پالیسی پاکستان سے شروع اور پاکستان پر ہی ختم ہوگی ۔ اس پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش ہوگی۔ملک کو عالمی تنہائی سے نکالنے اور درپیش چیلنجز سے نمٹنے کےلئے پرعزم ہیں۔ کوشش کریں گے کہ پاکستان کی عزت و وقار میں اضافہ ہو۔شاہ محمود نے حزب اختلاف کو مشاورت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ عوام کی منتخب حکومت کو عوام کے امنگوں کے مطابق چلنا ہے۔حنا ربانی کھر اور خواجہ آصف سے بھی مشاورت کروں گا۔ ہمارے بہت سے سفارتکار مختلف شعبوں میں مہارت رکھتے ہیں۔ان سے ہی مشاورت کی جائےگی۔وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ گزشتہ حکومت کے سیاسی بنیادوں پر لگائے گئے سفیر کام جاری رکھیں تاہم ان کی کارکردگی کا جائزہ لوں گا۔ بیرون ملک مشنز میں غیر ضروری اکھاڑ پچھاڑ نہیں ہوگی۔تقرریاں کارکردگی کی بنیاد پر ہونی چاہئیں۔بلاوجہ اکھاڑ پچھاڑ کا قائل نہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ کابینہ اجلاس کے بعد سیکرٹری تہمینہ جنجوعہ سے ملاقات کروں گا اور ان سے رہنمائی حاصل کروں گا۔
مزید پڑھیں:ووٹ کا حق ،اوورسیز پاکستانیوں کی رجسٹریشن کا حکم

شیئر: