Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سابق ڈاکٹر کو سزائے موت سناتے ہوئے جج بے ہوش ہوگیا

نبراسکا..... مقامی  جج  گیری  رینڈال  ایک  سابق ڈاکٹر کو  جسے  نبراسکا  میڈیکل اسکول سے  قواعد و  ضوابط کی  مختلف خلاف ورزیوں کی بناء پر  نکال دیا گیاتھا اور  میڈیکل کالج سے  اخراج کے بعد انتقامی کارروائی کے طور پر اس نے 4افراد کو ہلاک کردیا تھا۔ جج  گیری رینڈال ، انتھونی گارشیا کو  سزا سنا رہے تھے  کہ  انہیں دل کا د ورہ پڑا اور  وہ بے ہوش ہوکر گر پڑے جس کے بعد انہیں ا سٹریچر پر اسپتال پہنچا دیاگیا۔ گارشیا کو کرائٹن میڈیکل یونیورسٹی سے 2001ء میں نکالا گیا تھا  تاہم  نبراسکا کے  قوانین کے  تحت اسے سنائی گئی سزائے موت از خود  اپیل کے  قابل تصور کی جاتی ہے۔  ایک  دن قبل مقدمے کی آخری سماعت  کرنے والے جج کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ انکی طبیعت کچھ خراب تھی مگر اسکے باوجود  وہ مقدمے کی اہمیت کے پیش نظر عدالت آگئے تھے۔  مقدمے کی سماعت کے دوران 45سالہ مجرم انتھونی گارشیا  وہیل چیئر پر کمرہ عدالت میں  داخل ہوا تھا اور مقدمے  کی  سماعت کے  دوران  بظاہر سوتا  ہوا  نظرآ رہا تھا۔ سماعت  جج گیری رینڈال کے  علاوہ بنچ میں شامل دیگر 2 جج بھی کررہے تھے۔ بنیادی طور پر اس مقدمے کی سماعت سال رواں میں  شروع ہوئی تھی۔ قانونی ذرائع کے مطابق مجرم کو 2سزائیں سنائی جاسکتی تھیں جس میں ایک سزائے موت اور دوسری عمر قید کی تھی مگر  جب یہ سزا سنائی جارہی تھی تو ڈائولس کائونٹی کے  جج گیر ی رینڈل کے سینے میں تکلیف ہوئی۔ پہلے انہوں نے اپنا سر پکڑا اور پھر سینے پر ہاتھ رکھتے ہوئے بے ہوش ہوکر گر پڑے۔ ملزم گارشیا  پر 2افراد کو 2016ء میں ہلاک کرنے اور  مزید  2کو بعد میں ہلاک کرنے کا مجرم قرار دیدیا۔
مزید پڑھیں:- - - -جنوبی کوریا میں ہائیڈروجن انڈسٹری کو ترقی دینے کا منصوبہ

شیئر: