Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویت میں پاکستانیوں کے ویزے پر بندش سینٹ میں زیر بحث

محمد عرفان شفیق۔ کویت
 
 پاکستان تحریک انصاف کویت کے صدراخلاق احمد ملک اور چیئرمین پی ٹی آئی ایگزیکٹو بورڈ کویت پیر امجد حسین نےپاکستانی ویزوں کی بندش کے حوالے سے ارباب اقتدار تک اس مسئلے کو اٹھا یا ہے۔انکی خصوصی کاوشوں سےپاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی اور محسن عزیز نے پاکستانیوں کےلیے کویتی ویزےکی بندش کا معاملہ بھرپور طریقے سے سینٹ کے اجلاس میں اٹھایا، جسے باقاعدہ طور پر کاروائی کا حصہ بنایا گیا۔
24 ستمبر کے ہونے والے سینٹ کے اجلاس میں جہاں دیگر امور زیر بحث آئے، وہیں پاکستانیوں کے لیے کویت کے ویزے بندش کوبھی بھرپور طریقے سے اٹھا یا گیا ۔ سینٹ کے اجلاس کی صدارت چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے کی۔ سینیٹر اعظم سواتی نےاظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں وزیر خارجہ کی توجہ خصوصی طور پر کویت میں رہنے والے پاکستانیوں کے جانب مبذول کروانا چاہتا ہوں جہاں گزشتہ 7 سالوں سے ہر قسم کے ویزے پر پابندی ہے۔ کویت کے لیے نہ تو ورک ویزہ جاری کیا جارہا ہے اور نہ ہی فیملی ویزہ جاری کیا جارہا ہے، جس کی وجہ سے کویت میں بسنے والے اضطراب کا شکار ہیں۔ اسکے ساتھ ساتھ قومی ایئرلائن پی آئی اے نے بھی براہ راست پروازوں کا سلسلہ ختم کر دیا ہے ، جسکی بناپر ایمرجنسی کی صورتحال میں پاکستانیوں کی میتیں بروقت پاکستان نہیں پہنچائی جا رہیں۔یہ مسائل توجہ طلب اور اہمیت کے حامل ہیں جنکے حل ہونے کی بنیاد پر کثیر تعداد میں زرمبادلہ پاکستان لایا جا سکتا ہے۔
  • کویت میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی مزید خبریں پڑھنے کے لئے کلک کریں
ہماری درخواست ہے کہ اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر سینٹ میں پیش کیا جانا چاہیے۔اعظم سواتی نے مزید کہا کہ ہماری کویت کے ساتھ تجارت 1.5 بلین ڈالر سے زائد کی ہے۔ ہم اپنے پاکستانی بھائیوں کو اتنی سہولت بھی مہیا نہیں کرواسکتے تاکہ وہ اپنے اہل و عیال کے ساتھ کویت میں رہ سکیں۔ انہیں وزٹ ویزوں پر کویت بلا سکیں جبکہ دوسری طرف ہمارے ہمسایہ ملک کی کویت میں آبادی لگ بھگ ایک ملین تک پہنچ چکی ہے اور انہیں اس قسم کے کسی پابندی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ اس صورتحال کے پیش نظر ہمیں زرمبادلہ کی مد میں بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
 

شیئر: