Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معاشی صورتحال خراب ہے ،عالمی بینک

لندن...ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ پاکستان کی بیرونی دباو برداشت کرنے کی صلاحیت میں کمی ہوئی ہے جس سے بنیادی طور پر ز رمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور قرض کی شرح بڑھنے کے خطرے میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ورلڈ بینک کی رپورٹ میں کہا گیاکہ اس فرق کو ختم کرنے کےلئے درست اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ مستقبل میں معاشی دباو کو برداشت کیا جاسکے۔پاکستان کی معاشی صورتحال اس وقت خراب ہے۔ مالی پالیسی سخت کرنے سے اخراجات کے ساتھ ترقی میں کمی کا امکان ہے تاہم مالی صورتحال بہتر کرنے اور برآمدات کو بڑھانے کےلئے قلیل مدتی اقدامات کو مکمل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملکی معیشت کو تنزلی سے باہر نکالا جائے۔ رپورٹ میں تجویز دی گئی کہ پاکستان کے بڑھتے ہوئے خسارے کو درست کرنے کےلئے معاشی ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت ہے۔ دنیا میں بڑھتی ہوئی شرح سود سے پاکستان کو بہت زیادہ بیرونی سرمایہ کاری کی ضرورت پڑے گی۔ورلڈ بینک کی جانب سے خبردار کیا گیا کہ رواں مالی سالکے دوران پاکستان کی ملکی مجموعی پیداوار (جی ڈی پی) 4.8 فیصد تک رہے گی۔ حکومت کی جانب سے توازن برقرار رکھنے کےلئے مالی پالیسی کو مزید سخت کئے جانے کا امکان ہے۔جیسے ہی پاکستان کی معاشی صورتحال بہتر ہوگی تو جی ڈی پی 2020 میں 5.2 تک پہنچ جائے گی تاہم اس بہتری کا انحصار میکرواکنامک استحکام، سازگار بیرونی ماحول، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں اور برآمدات کی بحالی پر ہوگا۔

شیئر: