Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

"خاشقجی"کا قتل انفرادی عمل ہے، سعودی عرب کی پالیسی نہیں، شوریٰ

    ریاض-  --  - - سعودی مجلس شوریٰ نے واضح کیا ہے کہ سعودی شہری جمال خاشقجی کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ انفرادی عمل ہے ،سعودی عرب کی سیاست نہیں۔ یہ واقعہ ریاستی اداروں کے نظام کا غماز نہیں۔ ریاستی ادارے ٹھوس بنیادوں پر قائم ہیں۔ قوانین کی پاسداری، جان، مال اور آبرو کی حفاظت ریاستی اداروں کا فرض ہے۔ مجلس شوریٰ نے توجہ دلائی کہ جمال خاشقجی کے افسوس  ناک قتل کے بعد خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے جو ہدایات اور فرامین جاری کئے ہیں وہ سعودی قیادت کی جانب سے عدل و انصاف کا بول بالا کرنے کی علامت ہے۔ شوریٰ کے سیکریٹری جنرل محمد المطیری نے پیر کو صدر شیخ ڈاکٹر عبداللہ آل الشیخ کی زیر صدارت اجلاس کے بعد بیان دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب خاشقجی کے افسوسناک قتل کے سلسلے میں شفاف حقائق تک رسائی کا تہیہ کئے ہوئے ہے۔ ہماری قیادت اس سے گہری دلچسپی لے رہی ہے۔ تحقیقاتی عمل سے انصاف کے تقاضے پورے ہوں گے۔ قتل کے ذمہ دار عہدیداروں کا احتساب ہو گا۔ وہ کسی بھی منصب پر کیوں نہ فائز ہوں ، قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو کسی طرح کا کوئی استثنیٰ نہیں۔ کوئی بھی عہدیدار اپنے منصب سے ناجائز فائدہ اٹھانے کا مجاز نہیں۔ مجلس شوریٰ نے یاد دلایا کہ سعودی عرب عدل و انصاف او رمشاورت کی بنیاد پر قائم ہوا ہے۔ ا س کی پوری تاریخ مملکت کے اندر او رباہر ہر شہری کے حقوق و احترام اور تحفظ کی آئینہ دار ہے۔ شوری ٰ نے اس واقعے کو سیاسی رنگ دینے یا اسے بنیاد بنا کر مملکت پر کیچڑ اچھالنے یا اس کی ساکھ کو نقصان پہنچانے یا اس کے مسلمہ اصولوں اور طور طریقوں میں شکوک وشبہات پیدا کرنے کی ہر کوشش ناقابل قبول ہو گی۔ شوری ٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سعودی عرب اور اس کے عوام و قائدین علاقائی و بین الاقوامی سطح پر امن و استحکام کا بنیادی ستون بنے رہیں گے اور اپنے امن و استحکام کو متزلزل کرنے کی ہر کوشش کا عزم اور حوصلے کے ساتھ مقابلہ کریں گے۔
 
مزید پڑھیں:- - - -خاشقجی معاملہ، سعودی عرب سے تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا،روس

شیئر: