Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سرفراز کو ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے آزاد کیا جائے، محسن خان

لاہور:پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے قائم کرکٹ کمیٹی کے سربراہ محسن حسن خان نے کہا ہے کہ سرفراز احمد پر تینوں فارمیٹ کی قیادت کا بوجھ ڈالنا صحیح نہیں ، انہیں ٹیسٹ ٹیم کے بوجھ سے آزاد کیا جائے۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے ملکی کرکٹ کے امور میں بہتری اور انہیں احسن طریقے سے انجام دینے کیلئے محسن حسن خان کی زیر سربراہی4 رکنی کمیٹی قائم کی تھی جس میں سابق کپتان وسیم اکرم، مصباح الحق اورسابق خاتون کرکٹر عروج ممتاز شامل ہیں۔تاہم کمیٹی کے قیام کے ساتھ ہی محسن خان تنازعات میں الجھ گئے جب انہوں نے قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو بیوقوف گدھا کہہ دیا۔ ہیڈ کوچ نے اس بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ محسن خان ان سے معافی مانگیں بصورت دیگر وہ پی سی بی کی جانب سے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔کمیٹی کو قومی ٹیم کی کارکردگی میں بہتری کے سلسلے میں سال میں کم از کم 3 بار قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر سے ملاقاتیں کرنی ہے۔ محسن خان نے کہا کہ سرفراز احمد پر تینوں فارمیٹ میں قیادت کا بوجھ ڈالنا درست نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سرفراز کو ون ڈے اور ٹی20 ٹیم کا کپتان برقرار رکھا جائے اور ان کی جگہ کسی سینئر کو ٹیسٹ ٹیم کی سال، ڈیڑھ سال کیلئے قیادت سونپ کر سرفراز کو آرام کا موقع دیا جائے تاکہ اسے اعتماد ملے۔انہوں نے اس حوالے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ایشیا کپ میں سرفراز احمد کی باڈی لینگویج بہت گری ہوئی تھی کیونکہ ان پر تینوں فارمیٹ میں قیادت کا بہت دباوتھا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ بہت باصلاحیت ہیں اور ابھی ان کی عمر بھی زیادہ نہیں، وہ ابھی نوجوان ہیں اور کافی عرصے تک پاکستان کی قیادت کر سکتے ہیں۔چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کرکٹ کمیٹی کے سربراہ کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے سرفراز احمد کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ مانی نے کہا کہ سرفراز احمد پاکستان کے کپتان ہیں اور اس حوالے سے کوئی دوسرا آپشن زیر غور نہیں۔
 کھیلوں کی مزید خبریں پڑھنے کیلئے اردونیوز " واٹس ایپ اسپورٹس" گروپ  جوائن کریں

شیئر: