Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گورنر پنجاب اور قائد لیگ میں چپقلش؟

  لاہور..مسلم لیگ (ق) کی اعلیٰ قیادت اور گورنر پنجاب میں زبردست چپقلش شروع ہو گئی۔ پرویز الہی اور طارق بشیر چیمہ نے جہانگیر ترین کو تحفظات سے آگاہ کر دیا۔ ذرائع کے مطابق مسلم ق کے رہنماوں کی شکایات ملنے اور حالات بڑھنے کے خدشے کے پیش نظر جہانگیر ترین فوری متحرک ہو گئے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی اور طارق بشیر چیمہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملک کی سیاسی صورت حال، پنجاب حکومت کے معاملات اور دیگر اہم امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ گورنر پنجاب چوہدری سرور کو کنٹرول کیا جائے۔ وہ آپ کے وزیر اعلی کو نہیں چلنے دے رہا۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پرپرویز الہٰی بھی طارق بشیر چیمہ کی تائید کی۔ پرویز الہی نے کہا کہ پہلے رانا ثنا اللہ مجھے نشانہ بناتا تھا اب حمزہ شہباز یہ کام کر رہا ہے۔ حمزہ شہباز مجھے اور عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتاہے۔ وہ پنجاب حکومت سے زیادہ مجھ پر تنقید کرتا اور عمران خان سے زیادہ مجھ پر حملے کرتا ہے۔ جہانگیر ترین نے صورتحال پر فوری نوٹس لینے اور اختلافات کو یہیںپر ختم کرنے کی استدعا کی اور یقین دلایا کہ وہ معاملات کو سلجھا دیں گے۔ بعدازاں پرویز الہٰی نے پریس کانفرنس کے دوران وضاحت کی کہ چوہدری سرور کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات ہیں۔ انہیں عمران خان نے تعینات کیا ہے۔ اتحادیوں میں اختلافات ہوتے رہتے ہیں۔ طارق بشیر کو شکایت تھی کہ ان کے حلقے میں مداخلت ہوتی ہے۔  پارٹی کی اندرونی میٹنگ میں گلے شکوے ہی ہوتے ہیں۔ گھر میں بیٹھ کر بھی گلے شکوے نہیں کریں گے تو پارٹی کیسے چلے گی۔ ہماری جماعت سینیٹ کے الیکشن میں تحریک انصاف کا ساتھ دے گی۔

شیئر: