Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گردوں کے امراض سے بچاؤ کے لیے یوگا کریں

جسم کے دیگر اعضاء کی طرح گردے بھی جسم کی فعالیت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ غیر مناسب خوراک ، غیر صحت مندانہ طرز زندگی ، الکوحل کا استعمال ، مناسب نیند نہ لینا ، شوگر ، بلڈ پریشر  جسم میں پانی کی کمی ، انفیکشن اور پتھری گردوں کو متاثر کرنے کا سبب بنتے ہیں ۔ گردوں کی بیماری کی علامات بلڈپریشربڑھنا ، بار بار پیشاب کا آنا یا بالکل نہ آنا ، تھکاوٹ ، جسم درد ، سر چکرانا اور کمر کے نچلے حصے میں شدید درد کی صورت میں ظاہر ہوتی ہیں ۔ بعض اوقات  بیماری اندر ہی اندر پلتی رہتی ہے اور لوگ ظاہری علامات کو نظر انداز کر دیتے ہیں ۔ جس کانتیجہ گردوں کے فیل ہو جانے  کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے ۔ بیماری کی وجہ کچھ بھی ہو مناسب غذا ، ادویات اور یوگا سے اس کا علاج ممکن ہے ۔ یوگا کی بات کی جائے تو یہ مشقیں نہ صرف گردوں کو صحت مند بناسکتی ہیں بلکہ گردوں میں پتھری بننے کے عمل کو بھی روکتی ہیں اور اگر پہلے سے پتھری موجود ہو تو اسے خارج کرنے میں بھی مدد دیتی ہیں ۔ یہ یوگا مشقیں جسم کی سوجن اور جسم میں پانی بھر جانے کی تکلیف سے نجات دلانے میں مدد دیتی ہیں ۔
آلتی پالتی مار کر بیٹھ جائیں ۔ کمر اور گردن ایک سیدھ میں کرلیں ۔ اپنے دونوں ہاتھ گھٹنوں پر رکھیں  اور انگوٹھے سے اپنے ہاتھ کی سب سے چھوٹی انگلی کو اندر کی طرف موڑ کر انگوٹھے سے دبائیں اور ساتھ ہی گہرے گہرے سانس لیں ۔ سانس لیتے ہوئے پیٹ کو باہر اور نکالتے ہوئے اندر جانے دیں ۔ اس مدرا کو کرنے کا دورانیہ 5 سے 45 منٹ تک ہوسکتا ہے ۔ دیکھا گیا ہے کہ بعض دفعہ اس کو کرتے ہیں جسم کی سوجن اتر جاتی ہے کیونکہ اس مدرا کا بنیادی مقصد جسم سے زیادہ پانی کو کم کرنا ہے ۔ 
کپال بھاٹی بھی گردوں کے امراض کے لئے بہترین مشق ہے ۔ اس سے اندرونی عضلات کی مالش ہو جاتی ہے ۔ گہرا سانس اندر کی طرف لیں اور پھر پیٹ کے عضلات کو جھٹکے سے اندر دھکا لگاتے ہوئے پریشر اور جھٹکے کے ساتھ ناک سے سانس نکالیں ۔ خیال رہے کہ ہائی بلڈ پریشر کی صورت میں کپال بھاٹی آہستہ آہستہ کریں اور پانچ منٹ سے زیادہ نہ کریں ۔ کپال بھاٹی یا کوئی بھی یوگا آسن کرنے سے پہلے پیٹ کا خالی ہونا ضروری ہے ۔ 
کوبرا پوز بھی گردوں کے لیے بہترین آسن ہے جو گردوں کی پتھری باہر نکال دینے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ الٹے لیٹ جائیں اور ہاتھ سینے کے دونوں اطراف رکھ لیں ۔ اب ہاتھوں پر زور ڈال کر اوپر کی طرف اٹھنے کی کوشش کریں ۔ اگر اس طرح اٹھنا مشکل ہو تو کہنیوں کے بل بھی اٹھا جاسکتا ہے ۔سر اوپر کرکے چھت کو دیکھنے کی کوشش کریں اور کولہوں کو بالکل ڈھیلا اور زمین پر لگا رہنے دیں۔ اس پوزیشن میں پانچ سے پندرہ سیکنڈ رک کر واپس آ جائیں اور مزید دو دفعہ دہرا لیں ۔ یہ مشقیں گردوں کو صحت مند رکھنے میں مدد دیتی ہیں ۔ صحت مند گردے نہ صرف جسم میں پانی اور نمکیات کو توازن میں رکھتے ہیں بلکہ خون کی صفائی اور جسم سے زہریلے مادوں کے اخراج کو بھی ممکن بناتے ہیں ۔
 

شیئر: