Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وفاقی وزیر سمیت 25 شخصیات کی زندگی کو خطرہ‘ سیکورٹی الرٹ

کراچی: شہر قائد میں امن دشمن متحرک ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز دہشت گردی کے ایک واقعے میں ایم کیو ایم کے سابق رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کے قتل کے بعد کراچی سمیت سندھ بھر میں سیکورٹی الرٹ کردی گئی ہے جبکہ ایم کیو ایم کے رہنماﺅں کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ اخبار نے ٹی وی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ 25 سیاست دانوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں جنہیں دہشت گردی نشانا بنانا چاہتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق علی رضا عابدی کو بھی کئی دن سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔ حالیہ واقعے کے بعد ذرائع کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ کراچی سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے ایک وفاقی وزیر سمیت دیگر کئی رہنماﺅں کی جان کو بھی خطرات لاحق ہیں۔ تحریک انصاف کے وفاقی وزیر سمیت کراچی سے تعلق رکھنے والے کچھ دیگر رہنماﺅں کو قتل کی دھمکیاں دی جارہی ہیں جبکہ علی رضا عابدی نے بھی کچھ روز قبل ایک نجی محفل میں بتایا تھا کہ انہیں قتل کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ علی رضا عابدی کے قتل اور دیگر رہنماﺅں کو ملنے والی قتل کی دھمکیوں کے بعد کراچی کے لیے ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں پاک سرزمین پارٹی کے دفتر پر حملے کے بعد علی رضا عابدی کے قتل کے حوالے سے ابتدائی پیش رفت میں دونوں واقعات میں 3 مختلف گروپوں کے ملوث ہونے کے حوالے سے اداروں کو شواہد ملے ہیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق سندھ میں سیاسی رہنماﺅں کی ٹارگٹ کلنگ میں ایم کیو ایم لندن گروپ، ایک غیر ملکی خفیہ ایجنسی اور ٹارگٹ کلرز کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔ ایم کیو ایم لندن نیٹ ورک غیر ملکی ایجنسی کی مدد سے کراچی کے اندر ٹارگٹ کلنگ اور خوف کی فضا پیدا کرنے میں ملوث ہے ۔جبکہ تجزیہ کاروں نے ایم کیو ایم کے رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کے قتل کو خطرے کی گھنٹی قرار دے دیا ۔ صحافی حامد میر نے کہا ہے کہ قتل خطرے کی گھنٹی ہے ۔ یہ قتل قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے بہت بڑا چیلنج ہے۔ یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ کراچی میں جو دہشت گرد ہیں ان کی کمر توڑ دی گئی ہے۔ اطلاع کے مطابق ایک دو نہیں 25 کے قریب سیاستدان ہیں جن کا تعلق مختلف سیاسی پارٹیوں کے ساتھ ہے اور ان کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔

شیئر: