Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیروت: اقتصادی عرب سربراہ کانفرنس ، شامی وطن واپس جائیں، عون

بیروت۔۔۔ اقتصادی و سماجی عرب سربراہ کانفرنس اتوار کو لبنان کے دارالحکومت بیروت میں شروع ہوگئی۔ سعودی وفد کی قیادت وزیر خزانہ محمد الجدعان کررہے ہیں۔ لبنانی صدر میشال عون نے افتتاحی صدارتی خطاب میں کہا کہ شامی پناہ گزینوں کو اپنے وطن واپس ہونا پڑے گا۔ انہوں نے شام کی تعمیر نو کا منصوبہ بھی سربراہ کانفرنس میں پیش کردیا۔ انہوں نے متاثرین کی مدد کیلئے عرب بینک کے قیام کی تجویز دی۔ عون نے بین الاقوامی طاقتوں سے کہا کہ وہ فلسطینی پناہ گزینوں کی وطن واپسی کو سیاسی حل سے مربوط نہ کریں اور ان کی وطن واپسی کو یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن جدوجہد کریں۔ عرب اقتصادی سربراہ کانفرنس کیلئے وزرائے خارجہ نے 29 دفعات پر مشتمل ایجنڈا تیار کر رکھا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ بیشتر عرب رہنماﺅں نے شرکت سے معذرت کرلی ہے اور کم درجہ کے وفد کانفرنس میں اپنی نمائندگی کیلئے بھیجے ہیں۔ شامی پناہ گزینوں کیلئے میزبان ممالک میں سرمایہ کاری ، عرب کسٹم یونین کا فوری قیام ، ایجنڈے میں سرفہرست ہیں۔ سعودی وزیر خزانہ نے کہا کہ ریاض ترقیاتی کانفرنس نے مشترکہ عرب جدوجہد کی تقویت کیلئے اہم فیصلے کئے تھے۔ الجدعان نے کہا کہ موجودہ اقتصادی عرب سربراہ کانفرنس متعدد چیلنجوں کے ماحول میں منعقد ہورہی ہے۔ ہمیں تمام فریقوں کی مساعی میں یکسانیت پیدا کرنا ہوگی۔ لبنانی صدر نے اپنی تقریر میں توجہ دلائی کہ جگہ جگہ ہونے والی جنگوں نے ہمارے علاقے کو  تہ و بالا کردیا۔ اب جنگ کے اسباب اور کون اسکا ذمہ داری ہے اس پر بحث کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ پھیلی ہوئی تباہی و بربادی کے نتائج سے نمٹنے کی حکمت عملی سرجوڑ کر طے کرنے کا وقت ہے۔ لبنان نے جنگوں اور دہشت گردی کا بھاری خمیازہ بھگتا ہے۔ ایک طرف شامی اور دوسری جانب فلسطینی بھائی ہمارے یہاں سکونت پذیر ہیں ان کا بھاری بوجھ ہمارے ذمہ ہے جبکہ اسرائیل ناجائز قبضہ بھی جمائے ہوئے ہے اور بین الاقوامی قراردادوں کا پابند بھی نہیں ہے۔ 
 

شیئر: