Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملازمین کی غیر قانونی سبکدوشی کے انسداد کیلئے کام کررہے ہیں، لیبر کمیٹی

جدہ۔۔۔ وزیر محنت کی ہدایت پر قائم ہونے والی لیبر کمیٹی کو ملازمین کی غیرقانونی سبکدوشی اور تنخواہوں سے محرومی کے انسداد کیلئے کام کرنا ہے۔ کمیٹی کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔ لیبر مارکیٹ کے ماہرین نے کہا ہے کہ کارکن کو میڈیکل انشورنس سے محروم کرنا بھی بنیادی مسئلہ ہے جس کے حل کیلئے کمیٹی کو کام کرناہوگا۔ المدینہ اخبار نے لیبر کمیٹی کو درپیش 9 چیلنجز کی تفصیلات جاری کی ہیں جن کے مطابق سعودی نوجوانوں کیلئے لیبر مارکیٹ کو سازگار بنانا بھی شامل ہے۔ آجر اور اجیر کے درمیان تنازعات کے حل کیلئے بھی کام کرنا ہے۔ ہیومن ریسورسز ماہر علی الغامدی نے کہا کہ وزارت محنت کی قائم کردہ لیبر کمیٹی کو فعال انداز میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ملازمین کو حقوق کی ضمانت فراہم کرنا ہے۔ لیبر کورٹ جانے سے پہلے آجر اور اجیر کے درمیان تصفیہ کرانا بھی اس کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیبر کمیٹی کے قیام کے اعلان کے بعد اسے اب تک فعال ہوجانا چاہیئے تھا۔ اس وقت نجی شعبے میں 19 لاکھ سعودی نوجوان کام کررہے ہیں۔ اس کے بالمقابل غیر ملکیوں کی تعداد 90 لاکھ ہے۔ سعودیوں میں بیروزگاری کی شرح 12.9 فیصد مردوں میں جبکہ خواتین میں 30 فیصد ہے۔ سالانہ 2 لاکھ سعودی نوجوان تعلیم مکمل کرنے کے بعد لیبر مارکیٹ کیلئے تیار ہورہے ہیں لیکن انہیں روزگار کے مواقع میسر نہیں۔ اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ لیبر کورٹس میں مقدمات بڑھتے جارہے ہیں۔گزشتہ دو ماہ کے دوران ریاض میں 1619 مقدمات درج کئے گئے۔ دوسرے نمبر پر دمام ہے جہاں 903 مقدمات کا اندراج ہوا ہے۔ اسی طرح الاحساءمیں 329 ، تبوک میں 326 ، جدہ میں 293 اور بریدہ میں 376 مقدمات درج ہوئے ہیں۔ کمیٹی قائم کرنا کافی نہیں ہے بلکہ کمیٹی کو دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے مسائل حل کرنے چاہئیں۔ 

شیئر: