Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بڑے ٹیکس چوروں سے ریکوری کی جائے ،عمران خان

  اسلام آباد... وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ایف بی آر میں اصلاحات حکومت کے ریفارمز ایجنڈے کا اہم جزو ہے۔ بدقسمتی سے ماضی کی حکومتوں نے ملک میں ٹیکس کے نظام میں موجود خرابیوں کو دور کرنے اور ٹیکس بیس بڑھانے کو مکمل طور پر نظر انداز کیا۔ایف بی آر بڑے ٹیکس چوروں سے ٹیکس ریکوری اور نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر خصوصی توجہ دے۔ بے نامی جائیدادوں پر متعلقہ قانون کے تحت رولز کی تشکیل کا عمل جلد مکمل کیا جائے۔ وزیرِ اعظم کی زیرصدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں اصلاحات کے حوالے سے اجلاس ہوا ۔ وز یر اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا مختلف ملکی اداروں ، غیر ممالک سے معاہدوں اور معلومات کے مختلف دیگر ذرائع سے بیرون ملک میں موجود اثاثوں کی تفصیلات موصول ہو رہی ہیں۔ موصول شدہ معلومات کا تفصیلی جائزہ لیکر قانون کے مطابق قابلِ وصول ٹیکس کی وصولی کے لئے سیکڑوں افراد کو نوٹس جاری کئے جا چکے۔بریفنگ میں مزید بتایا گیا بیرون ملک میں موجود جائیدادوں اور اثاثوں پر قابل وصول ٹیکس کا اطلاق قانون کے مطابق پاکستان میں رہائش پذیر شہریوں پر ہوگا۔ غیر ممالک میں مستقل طور پر رہائش پذیر پاکستانیوں پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا ۔اجلاس میں نان فائلرز اور بڑی سطح پر ٹیکس بچانے والے افراد کو ٹیکس کے دائرہ کار میں لانے کے لئے اقدامات پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ٹیکس کے نظام میں موجود خرابیوں کو نظر انداز کرنا مجرمانہ غفلت ہے۔ ماضی میں عوام الناس اور خصوصاً بزنس کمیونٹی کو ٹیکس حکام کی جانب سے ہراساں کرنے، ٹیکس وصولیوں کے پیچیدہ عمل، کرپشن اورٹیکس سے جمع شدہ رقم کو حکمرانوں کے شاہانہ رہن سہن کے لئے استعمال کرنے سے عام شہریوں کا اعتماد ٹیکس کے نظام اور ایف بی آر سے اٹھ چکا ۔ اس اعتماد کو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ایف بی آر بڑے ٹیکس چوروں سے ٹیکس ریکوری اور نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر خصوصی توجہ دے۔ 
 

شیئر: