Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی اپیل کورٹ نے مطلقہ اور شیر خوار کی پرورش کا ماہانہ خرچ مقرر کردیا

     مکہ مکرمہ - - - -  سعودی اپیل کورٹ نے طلاق دینے والے سعودی شوہر کو حکم دیا ہے کہ وہ مکہ مکرمہ میں عائلی امو رکی عدالت کا فیصلہ نافذ کرتے ہوئے اپنی مطلقہ کو حمل و رضاعت کا نان نفقہ، گزشتہ مدت کا ماہانہ خرچ ، مستقبل کا نان نفقہ اور اپنے بیٹے کا ماہانہ خرچ پابندی سے ادا کرے۔شوہر نے  طلاق  دے کر مطلقہ کو حمل او رزچگی کے بعد رضاعت کے دوران لاوارث چھوڑے ہوئے تھا جبکہ نومولود کے نان نفقہ سے بھی غفلت برت رہا تھا۔  مطلقہ اپنے والد کے ہاں مولود کے ساتھ رہائش پذیر تھی۔ جج نے عائلی امور کی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل پر طلاق دینے والے شوہر پر مطلقہ کے الزامات کی بابت دریافت کیا تو اس نے الزامات کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ نان نفقہ شرعی حق ہے۔ وہ یہ فرض انجام دینے کیلئے تیار ہے بشرطیکہ ہفتے میں ایک بار اسے اپنے بچے سے کم از کم 5گھنٹے تک ملنے کا موقع دیا جائے۔ بچے کی ماں نے یہ شرط مسترد کردی۔ اس نے موقف اختیار کیا کہ شیر خوار کو اتنی دیر کیلئے نہیں چھوڑا جا سکتا۔ اسے رضاعت درکار ہوگی۔ جج نے ماں کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ علماء کا فیصلہ یہی ہے کہ حاملہ کو اور دودھ پلانے والی کو رضاعت کا اجر دیا جانا چاہئے۔اسے کھانے پینے اور پہننے کا بھی خرچ دینا ہوگا۔ جج نے باپ کو سمجھایا کہ وہ اپنے بچے سے ملنے کا مطالبہ الگ سے کر سکتا ہے۔ اس کے لئے اسے مستقل درخواست دینی ہو گی۔ وزیرانصاف و سربراہ اعلیٰ عدالتی کونسل شیخ ڈاکٹر ولید الصمعانی نے تمام ججوں کو تاکید کر دی ہے کہ وہ فیملی مقدمات ترجیحی بنیادو ں پر  نمٹائیں ، خواتین کے مقدمات کو اولین ترجیح دی جائے۔ وہ بچوں کو اذیت رسانی سے بچانے والے ضوابط کو بھی موثر بنانے کی ہدایت کئے ہوئے ہیں۔ عام طور پر نان نفقہ کی ادائیگی میں ٹال مٹول سے کام لینے والے باپ کے ساتھ سخت موقف ہی موثر ثابت ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں:- - - - - - جدہ اور مکہ مکرمہ میں بارش کا امکان
 

شیئر: