Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیا دور، نئی منزلت، نئی سمت

شہزادہ محمد بن سلمان اور عمران خان نئے عہد کی بنیاد رکھ رہے ہیں‘سعودی عرب کی سرمایہ کاری ،پاکستان کے وقار میں اضافے کا سبب بنے گی
 
سجاد وریاہ

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان گزشتہ دنوں پاکستان کے مہمان بنے ۔جس طرح پاکستان میں عمران خان تبدیلی کے علمبردار ہیں اور نئے پاکستان کے معمار ہیں ۔اسی طرح سعودی عرب میں نئی نسل کے ترجمان ،سعودی عرب میں تبدیلی کا نشان اور سعودی عرب کے لیے ایک نئے دور ،نئی منزلت اور نئی سمت کے رہبر شہزادہ محمد بن سلمان کو بجا طور پر کہا جا سکتا ہے۔انہوں نے جہاں مملکت میں انسانی حقوق کے معیار کو بہتر بنانے کے اقدامات کیے ہیں ،خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ،سینما ،اور ثقافتی سرگرمیوں کی ترویج کے لیے قوانین میں لچک پیدا کی ہے وہیں عالمی محاذ پر بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔عالمی طاقتوں کے سامنے سعودی عرب کے موقف کی ترجمانی کرتے ہوئے اپنی موجودگی کا بھر پور احساس دلایا ہے۔وہ بِالآخر سعودی عرب کو جدید خطوط پر اُستوار کر نے میں کامیاب ہو جائیں گے۔انہوں نے خود کو عالمی سطح پر پُر زور طریقے سے منوایا ہے۔
پاکستان میں ان کی آمد اور استقبال کو ایک جشن کی طرح منایا گیا ہے،ان کو بے مثال محبت و احترام سے خوش آمدید کہا گیا ہے۔ان کے طیارے کو پاکستان کی حدود میں داخل ہوتے ہی پاکستانی فضائیہ کے طیاروں نے اپنے حصار میں لے لیا، سلامی دی گئی،وزیر اعظم عمران خان ،آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے چہرے کی مسکراہٹ اور ولی عہدکا طیارے سے نیچے اُترتے ہوئے خوش و خرم مسکراتا چہرہ ،درحقیقت پاکستان کے ساتھ ان کے تعلق کا اظہار دکھائی دیا۔وزیراعظم عمران خان نے ان کا استقبال کیا۔عمران خان کے ساتھ ان کی خوشگوار مسکراہٹوں کے تبادلے نے کئی سینوں میں جلن کا احساس پیدا کیا ہو گا۔اس موقع پر پاکستان کے لحاظ سے 2طرح کے جذبات کا اظہار دیکھنے کو ملا ہے۔ایک جذبے کا اظہار پاکستان کے عوام ،میڈیا اور پاکستان کے خیر خواہ کر رہے تھے ،دوسرے جذبے کا اظہار مودی،انڈین میڈیا ،چند پاکستانی صحافی اور پٹواری کر رہے ہیں۔
 پاکستان میں بھی نئی حکومت،نئے عزائم اور عظیم مقاصد رکھتی ہے۔وزیر اعظم عمران خان کی نیک نامی ہی دراصل ان کا اثاثہ ہے جس کی وجہ سے پاکستان کی عالمی سطح پر ساکھ بہتر ہوئی ہے۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی نفسیاتی اور ذہنی ہم آہنگی قابلِ اعتماد حد تک ڈویلپ ہو چکی ہے۔سعودی عرب کی سی پیک میں شمولیت سے چین سے تعلق پیدا ہوگا ،روس ،ایران ،افغانستان، ترکمانستان سمیت دوسری شمال مشرقی ریاستوں میں بھی اثرو رسوخ بڑھے گا۔ سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری ،اسکی پاکستانی سر زمین پر بذاتِ خود موجودگی ،پاکستان کے اعتماد اور وقار میں اضافے کا سبب بنے گی۔
پاکستان کی بہادر افواج نے جس طرح ملک کو دہشت گردی سے پاک کر دیا ہے،پاکستان کی طاقت کے اسباب میں پاک فوج کو ایک خاص مقام حاصل ہے۔پاکستان کی جغرافیائی حیثیت پاکستان کی طاقت کا ایک اہم سبب ہے۔بہادر قوم جو محب وطن ہے ،اپنے وطن کی خاطر لڑ جاتی ہے۔بد قسمتی سے کرپٹ سیاستدان،صحافی اس ملک کی بربادی کا سبب بنتے رہے۔ عمران خان کی قیادت میں پاکستان کو عزت مل رہی ہے۔شہزادہ محمد بن سلمان نے عمران خان کو مخاطب ہو تے کہا کہ مجھے آپ سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر سمجھیں۔پاکستان کے لئے،پاکستانی مزدوروں کے لئے جو بھی ممکن ہو گا کریں گے۔پاکستان کو ایک روشن مستقبل کی نوید سناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’’پاکستان مستقبل کا ایک ترقی یافتہ ملک ہو گا اور ہم اس ترقی کے سفر میں آپ کے ساتھ شریک ہونگے۔سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری سے پاکستان کو سفارتی اور خارجی محاذ پر بھی کامیابی ملے گی۔دنیا میں ایک مضبوط اور پُرامن پاکستان کا تاثر جائے گا۔
پاکستان کی کمزور معیشت اور کرپٹ سیاستدان ہی اس ملک کی بربادی کا سبب ہیں۔عمران خان کی قیادت میں پاکستان کی عزت و وقار کو دیکھتے ہوئے اب یقین ہو نے لگا ہے کہ ان کرپٹ سیاسی بونوں نے کس طرح پیسے اور دھونس کے بل پر پوری قوم پر خود کو مسلط کیے رکھا۔اللہ کی قدرت پر یقین مزید پختہ ہو گیا کہ عزت وذلت کا اختیار مالک ِ دوجہاں کے پاس ہے۔اس وقت اللہ پاک نے عمران خان اور پاکستان کو عزت کا مقام نصیب کیا ہے۔وزیراعظم پاکستان کی درخواست پر سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کو رہا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
سفارتی لحاظ سے پاکستان کی علاقائی حیثیت بہت مضبوط ہو گئی ہے،سعودی وزیرمملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہند کو پیغام دیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے معاملات اور مسائل کو حل کیا جائے ۔ موجودہ حالات میں دونوں رہنما شہزادہ محمد بن سلمان اور عمران خان ایک نئے عہد کی بنیاد رکھ رہے ہیں ۔درحقیقت یہ دونوں نئے لیڈر ،نیا پاکستان اور نیا سعودی عرب تعمیر کرنے جا رہے ہیں،اللہ پاک ان کو سلامت رکھے اور دونوں ممالک کو مزید ترقی عطا فرمائے۔

مزید پڑھیں:- - - - -سائنسی تحقیق کیلئے مغرب ہے نا

شیئر: