Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب یورپی سربراہ کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ

شرم الشیخ ۔۔۔ مصر کے ساحلی شہر شرم الشیخ میں پہلی عرب یورپی سربراہ کانفرنس نے پیر کو مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا۔ عرب اور یورپی قائدین نے مختلف شعبوں میں یورپی اور عرب ممالک کے درمیان شراکت کو فروغ دینے کا عزم ظاہر کیا۔ آئندہ سربراہ کانفرنس 2022ءکے دوران برسلز میں منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا۔ اعلامیہ میں مشرق وسطیٰ امن عمل کی پابندی کا اعادہ کرتے ہوئے عرب علاقو ں میں اسرائیلی بستیوں کے قیام و توسیع کو مسترد کردیا گیا جبکہ دو ریاستی فارمولے کے مطابق مسئلہ فلسطین کے حل پر زوردیا۔ علاوہ ازیں 2015ءکے دوران طے پانے والے معاہدے اور اقوام متحدہ کے امن فارمولے کے مطابق لیبیا کے بحران کے حل کی حمایت کی۔ یورپی عرب قائدین نے کہا کہ شامی بحران کا حل جنیوا کی قراردادوں کے مطابق کیاجانا ضروری ہے۔ اس کے تحت عبوری سیاسی حکومت قائم کی جائیگی۔ اعلامیہ میں الحدیدة جنگ بندی سے متعلق سویڈن معاہدے کا خیر مقدم کیا گیا۔ یورپی عرب قائدین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشتگرد تنظیموں کی حمایت کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ دہشتگردوں کی حمایت کے ذرائع ختم کئے جائیں گے۔ دہشتگردی کے انسداد میں تعاون کیا جائیگا۔ غیر ملکی جنگجوﺅںسے نمٹا جائیگا۔ یمن میں ضرورت مندوں تک انسانی بنیادی ضروریات پوری کرنے والا سامان پہنچانے کا موقع فراہم کرنے پر زوردیا گیا جبکہ مشرق وسطیٰ کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروںسے پاک کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ مہلک ہتھیاروں کو لیجانے والے وسائل پر بھی پابندی کی تاکید کی گئی۔ علاوہ ازیں انتہا پسندی کے کلچر ، مذہبی عدم رواداری اور امتیاز و تفریق کی مزاحمت پر بھی زوردیا گیا۔ سربراہ کانفرنس کی صدارت مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور یورپی کونسل کے سربراہ ڈونلڈ ٹاسک نے کی۔ کانفرنس کا سلسلہ 2روز تک جاری رہا۔ سعودی عرب کی نمائندگی خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کی۔ 

شیئر: