Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اپوزیشن جماعتوں کو خارجہ پالیسی پر تجاویز کی پیشکش

پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کو دعوت دیتی ہے کہ وہ خارجہ پالیسی کے حوالے سے تجاویز پیش کریں۔ 
بدھ کو قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت نے منی لانڈرنگ اور دہشت گرد تنظیموں کی فنڈنگ روکنے کےلئے بھرپوراقدامات کیے ہیں اور نیشنل ایکشن پلان تمام سیاسی جماعتوں کا مشترکہ منصوبہ تھا۔ 
اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کو دعوت دی کہ وہ دفتر خارجہ آ کر تجاویز دیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ’آصف زرداری اور شہباز شریف سمیت اپوزیشن کے پارلیمانی رہنماو¿ں کو دفترخارجہ آنے کی دعوت دیتاہوں، اپوزیشن کی خارجہ پالیسی پر تجاویز کا خیر مقدم کریں گے۔‘
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’موجودہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر بھرپورعمل درآمد کرے گی، منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ روکنے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں۔‘ 
خیال رہے کہ پاکستان کی حکومت نے منگل کو جیش محمد اور جماعت الدعوة کو کالعدم قرار دینے کا نوٹی فیکیشن جاری کیا تھا جس پر عمل کرتے ہوئے ملک بھر میں ان جماعتوں کے زیرانتظام مدرسوں کا کنٹرول سرکاری اداروں کے اہلکاروں نے سنبھال لیا ہے ۔ 
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملک میں کالعدم تنظیمیںآج سے کام نہیں کررہیں بلکہ ان کا وجود پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے دور سے ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو مسلم لیگ ن کے دور میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل کیا گیا 
انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون کی تنظیم کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ اپوزیشن کی تجویز پر کیا ۔ پاکستان کے دفاع کے لیے ساری سیاسی جماعتیں متحد ہیں ۔ 
وزیر خارجہ سے قبل پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو کئی طرح کے بحرانوں کا سامنا ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ اپوزیشن جماعتوں کا احتساب کیا جا رہا ہے تو کالعدم تنظیموں کےلئے کوئی جے آئی ٹی کیوں نہیں بنائی جاتی۔ 
 

شیئر: