Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فوجی ٹوپیاں آئی سی سی کو دکھائی نہیں دیں،شاہ محمود

  سکھر....وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے آرمی کیپ پہننے پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فوجی ٹوپی پہن کر کھیلنے والی ہندوستانی کرکٹ ٹیم کو منہ کی کھانی پڑگئی ۔ ہفتہ کو سکھر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ مودی سرکار کی مجبوری الیکشن ہے۔ الیکشن تک مودی سرکار کا لب و لہجہ ایسا رہے گا۔ ہندوستانی اپوزیشن مودی کی پالیسیوں پر نکتہ چینی کررہی ہے۔ وہ پلوامہ کی حقیقت بتانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ مودی کے بیانیہ کو خود ہند میں تسلیم نہیں کیا جارہا۔ انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان واضح پیغام دے چکے ہیں کہ ہم امن چاہتے ہیں۔ اگر جارحیت ہوئی تو بھرپور جواب دیں گے ۔ ان حالات میں کیا توقع کی جاسکتی ہے وہ امن کے گیت گا ئیں گے؟۔وزیر خارجہ نے کہا کہ سیاسی مصلحتوں کو سمجھنا ہوتاہے ہمیں مودی کی مجبوری کا ادراک ہے ۔نہیں چاہتے ہم کوئی گنجائش دیں جس کا بہانہ بناکر جارحیت کا موقع ملے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا نے دیکھا کہ ہندوستانی ٹیم نے اپنی کھیل کی ٹوپیاں اتار کر فوج کی ٹوپیاں پہنیں۔کیا یہ آئی سی سی کو دکھائی نہیں دے رہا؟ ہم سمجھتے ہیں کہ اب یہ آئی سی سی کی ذمہ داری ہے کہ وہ پی سی بی کے بن کہے اس چیز کا نوٹس لے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کے مفادات ، نظریہ اور جغرافیہ محفوظ ہے۔ پاک ہند کے درمیان جو تناو پیدا ہوا تھا حکومتی بہتر حکمت عملی سے اس میں کمی آئی ہے۔شاہ محمود نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ 1948 سے ز یر ِ بحث ہے اس مسئلے پر اقوام متحدہ کی قراردادیں ہیں۔ پاکستان آج بھی ان قراردادوں کا پابند ہے لیکن ہند وعدہ کرکے فرار اختیار کررہا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ آج برطانیہ کے اندر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ برطانوی پارلیمنٹ کے ممبران پلوامہ وا قعہ پر سوالات اٹھارہے ہیں۔ برسلز میں اجلاس ملتوی کرنے کے لئے ہندنے دباو ڈالا لیکن اس کے باوجود اجلاس ہوا اور وہاں ہندوستانی پالیسی پر سوالیہ نشان اٹھائے گئے ۔آج نئی دہلی سے آوازیں اٹھ رہی ہیں جو کہہ رہے ہیں کشمیر آپ کھو چکے ہیں ۔ یہ میں نہیں کہہ رہا، فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی کہہ رہے ہیں ۔ایک سوال پر انہوںنے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر سب جماعتوں نے اتفاق کیا لیکن اس پر عمل کرنے کی کسی میں جرات نہیں تھی ۔موجوہ حکومت نے ہمت کی ہے ۔ملک کے اندرونی و بیرونی مفادات کو دیکھ کر فیصلہ کیا ہے۔قومی قیادت کو دعوت دیتا ہوں جو اتفاق کیا ہے ۔ اس پر اپنی آرا دیں ہم اسے قدر کی نگاہ سے دیکھیں گے اور عملی جامہ پہنانے کے لئے اس پرمشاورت جاری رکھیں گے۔
 

شیئر: