Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کو اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی؟

کراچی ( صلاح الدین حیدر ) وزیراعظم عمران خان سے لے کر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور دوسرے اہم قومی سلامتی کے اہلکار گو کہ امن و آشتی کی کئی مرتبہ کوشش کرچکے لیکن ہند کا جنگی جنون اپنی جگہ باقی ہی نہیں بلکہ بڑھتا جارہا ہے۔ مودی آخر ایسا جارحانہ رویہ کیوں اپنائے ہوئے ہیں اس کا جواب تو بہت آسان ہے۔ اگلے مہینے ہونے والے انتخابات جسے ہندوستانی بھاشا میں ”چناو“ کہتے ہیں ان کے اعصاب پر سوار ہیں۔ پاکستانی ایئر فورس کے حملوں اور بحریہ کی طرف سے ہندوستانی آبدوز کو تنبیہہ نے لگتا ہے کہ ان کے ہوش و حواس پر بہت برا اثر ڈالا ہے۔ ایک تجزیہ نگار کی حیثیت سے میں مودی کو کسی حد ڈھیل دینے پر تیار ہوں۔ مصیبت یہ ہے کہ ہندوستانی انتخابات میں پاکستان سے تعلقات ہمیشہ ہی اہم عنصر بن جاتا ہے۔ پاکستان میں کبھی ایسا نہیں ہوتا۔ ہمارے ملک میں انتخابات سیاسی پارٹیوں، قائدین کے درمیان منشور، انتخابی مہم جوئی، ایک دوسرے پر الزامات تک ہی محدود رہتی ہے۔ کاش ہندوستان میں بھی ایسا ہوتا۔ مودی بتائیں ہند کی فطرت جنگ ہے یا امن۔ گاندھی کا ملک چاہیے یا ان کے قاتل کا۔ اپوزیشن کے تابڑ توڑ حملے جہاں ہوں، وہاں کسی بھی برسراقتدار پارٹی کو اپنی پوزیشن برقرار رکھنے میں مشکلات ہو ہی جاتی ہے لیکن لیڈر وہی ہوتا ہے جو صبر، ہوش اور دانشمندی کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑے۔ یہاں تو معاملہ ہی الٹا ہے۔ راہول گاندھی ہوں یا ان کی بہن پریانکا اور پھر کانگریس کے باقی ماندہ قائدین سب ہی مودی کی 5ریاستوں میں شکست کے بعد انہیں مزید ہزیمت سے دو چار کرنے پر تلے نظر آتے ہیں۔ دوسری اہم بات جو چند دنوں میں دیکھنے میں آئی وہ ہے ہندوستان کی داخلی سلامتی کے 2مشیروں کی ہرزسرائی۔سابق مشیر کرشنا مینن جو پاکستان میں بھی ہائی کمشنر رہ چکے ہیں اور موجودہ مشیر اجیت دوول دونوں ہی نے تقریباً ایک جیسے فارمولے پاکستان کو سبق سکھانے کےلئے پیش کئے کہ پڑوسی ملک کو دنیا بھر میں تنہا کیا جائے۔ اس کی معیشت کو کمزور کیا جائے تاکہ اس کی فوجی طاقت پر برا اثر پڑے۔ ملک کے اندر سیاسی حالات کو خراب کرنے کا سوچاجائے اور دوسرے کئی اہم نکات۔ ہندوستان پر جنگی جنون کی یہ تازہ مثالیں ہیں۔ لیکن پاکستان بھی چوکنا ہے۔ صرف 24 گھنٹے پہلے ہی پاکستانی ایئر فورس کے جے ایف تھنڈر جنگی طیارے نے ایک دور مار میزائل داغ ڈالا۔ نتیجہ بہت خوش آئند ثابت ہوا۔ پاکستانی ایئر فورس کے سربراہ ائیرچیف مارشل مجاہد انور نے ایئر فورس کے افسران اور سائنس دانوں کو دلی مبارکباد پیش کی۔ ہند کو تنبیہہ کی کہ ہوش کے ناخن لے ورنہ نتائج اس کے حق میں اچھے نہیں ہوں گے۔ ایسی صورت حال میں ظاہر ہے پاکستان ہر قسم کے حملوں سے نمٹنے کےلئے تیار ہے۔

شیئر: