Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لیڈیز کلب ریاض کی تقریب ، پاکستانی کلچر کا تعارف، تقریری مقابلے

پاک وہند سمیت مختلف ممالک کی خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد میں شرکت، کوئز پروگرام، انعامات کی تقسیم ، من پسند گیتوں کی محفل
الاحسا ء ( ثناء بشیر) سیدات لیڈیز کلب ریاض کی رنگا رنگ تقریب میں پاکستانی اور ہندوستانی خواتین کے علاوہ دیگر ممالک کی خواتین اور بچے بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ پاک ہاﺅس میں منعقد ہونے والی تقریب میں خواتین نے پاکستانی کلچر کو خوب نمایاں کیا اور پاکستانی ملبوسات پہن کر تقریب میں شرکت کی ۔ تقریری مقابلے میں بچوں نے مختلف موضوعات پر تقاریر کیں جبکہ بچوں اور بچیوں نے پاکستان کے ملی نغمے بھی گائے اور حاضرین میں جذبہ حب الوطنی بیدارکیا۔ اس کے علاوہ خواتین نے خوب من پسند گیت گا کر خواتین کو محظوظ کیا، کوائز پروگرام کے ذریعے سوالوں کے جوابات دینے والوں کو انعامات سے بھی نوازا گیا اسٹیج کو خواتین نے مہارت کے ساتھ سجایا ہوا تھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیدات لیڈیزکلب کی سربراہ ام ابراہیم کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ یہ کوشش کی ہے کہ خواتین کو ایسا پلیٹ فارم مہیا کیا جاے جس میں خواتین اور بچے بہتر انداز میں تفریح حاصل کر سکیں اس کے علاوہ گزشتہ کئی دنوں سے پاک ہند تناﺅ کے پیش نظر یہاں پر مقیم پاکستانیوں اور ہندوستانی کمیونٹی بھی پریشانی کا شکار رہی ۔ اس بار ہم نے پاکستانی خواتین کے ساتھ ہندوستانی خواتین کو بھی مدعو کیا تاکہ ہم یہاں سے محبت اور امن کا پیغام دیں تاکہ دونوں ملکوں کے سیاست دان نفرت کی بجائے باہمی رواداری اور اچھے ہمسائے ہونے کا ثبوت دیں یہ دور جنگوں کا نہیں بلکہ اپنی آنے والی نسلوں کو روشن مستقبل دینے کا ہے ہمیں دنیا بھر میں امن قائم کرنے کے لئے ہر ممکنہ کوشش کرنی چاہئیے تاکہ صرف ہندوستان یا پاکستان ہی نہیں پوری دنیا محبت اور امن کا گہوارہ بن جائے،تقریب میں موسیقی کا مقابلہ جیتنے والی خواتین نازیہ صفدر، ماہا اعجاز علی، ام علی کو انعامات دئیے گئے،لیڈی آف دا ایوننگ کے لئے عائشہ اقبال، عتیقہ اسد،امرین ،فرہین فراز اور عائشہ کو قرار دیا گیا شرکاءکو پرتکلف عشائیہ بھی دیا گیا۔گروپ ایڈمن جن میں سرفہرست منزہ اختر، فزا فاطمہ ،آمنہ نیر، نصرت خان ، صائمہ عبید ، شازیہ وحید اور عنبرین عرف افی بین شامل ہیں.اور گروپ ایڈمن کے ساتھ اس گروپ کی مختلف ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے انجام دے رہی ہیں۔اس گروپ کے تحت ہونے والی تقریبات کی مقبولیت کی سب سے بڑی وجہ اسلامی اقدار کی پاسداری بھی ہے۔

شیئر: