Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گیس کے اضافی بلوں سے 32لاکھ لوگ متاثر

اسلام آباد... وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اعتراف کیا ہے کہ گیس کے اضافی بلوں سے 32لاکھ لوگ متاثر ہوئے۔2016-17سے گیس کی اضافی بلنگ کا مسئلہ درپیش ہے۔ ڈھائی ارب روپے گیس کی مد میں صارفین کو واپس کئے جائیں گے۔ اضافی بلوں کی تحقیقات میں بڑے لوگوں کے نام سامنے آرہے ہیں۔ تحقیقات کے بعد ہوشربا تفصیلات عوام کے سامنے لائیں گے۔ بڑی بڑی کمپنیوں کو گیس کنکشن دینے سے عام صارفین متاثر ہوئے۔ مختلف اداروں کے سربراہان تقرری کا یکساں طریقہ کار وضع کیا جارہا ہے۔اداروں کے سربراہان کی تقرری ابتدائی کمیٹی کا سربراہ وزیر ہوگا۔نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو خود مختار ادارہ بنایا جارہا ہے،احتساب عدالت راولپنڈی نمبر2 کو اسلام آباد منتقل کیا جائیگا۔ منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہاکہ وفاقی کابینہ نے کرائسٹ چرچ واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ بڑی بڑی کمپنیوں کو گیس کنکشن دینے سے عام صارفین متاثر ہوئے۔ انہوںنے کہاکہ سرکاری جائیدادوں کے حوالے سے بھی کابینہ میں بات ہوئی۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ سرکاری جائیدادوں کی فروخت کیلئے ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے۔وزیراطلاعات نے کہاکہ کرتارپورراہداری پر مذاکرات کا ایک اور دور ہوگا۔6.8کلومیٹرطویل کرتار پور راہداری تعمیر کی جائےگی۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ بابا گورونانک کی تیس ایکڑ زمین پر کوئی تعمیر نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔پندرہ سو ایکڑ پر یہ منصوبہ تعمیر ہوگا ۔جتنے بھی سکھ یاتری آئیں گے انہیںسہولت فراہم کریں گے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت نے زراعت کے شعبہ پر5 سالوں میں 290ارب روپے خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔جہانگیر ترین نے زراعت کے حو الے سے کابینہ کو بریفنگ دی۔کینولہ اور سن فلاور کی پیداوار کو فروغ دیا جائےگا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم نے وزیروں اور متعلقہ محکموں کو تلقین کی کہ ملک کی معاشی مشکلات کا احساس کیا جائے ،تمام وزیروں اور بیوروکریٹس کی ذمہ داری ہے کہ وہ مشکل معاشی حالات کا خود احساس کریں۔وزیروں سے اخراجات محدود کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ حکومت کو ڈیجیٹل کیا جائےگا ۔صدر وزیراعظم اس منصوبہ کے پیٹرن اور وزیر چیئرمین ہوں گے۔انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ آزادانہ طور پر کام کرے گا ۔ انہوںنے کہاکہ سرکاری جائیدادوں کو بیچنے کا عمل شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جرنلسٹ پروٹیکشن ایکٹ لے کر آئیں گے۔صحافیوں کو بغیر نوٹس کے فارغ نہیں کیا جا سکے گا۔انہوںنے کہاکہ اسد عمر سے بھائیوں والا تعلق ہے۔وزیر خزانہ سے کوئی تلخ کلامی نہیں ہوئی۔ 
 

شیئر: