Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی سفارتکار کی مایوسی پھر پاکستان زندہ باد کا نعرہ

 وسیم عباسی
یوم پاکستان کی پریڈ یوں تو ہر سال ہی پاکستانیوں کے لئے دلچسپی کا باعث ہوتی ہے لیکن اس مرتبہ جوش وہ جذبہ پہلے سے کہیں زیادہ دکھائی دیا۔شاید اس کی وجہ ہندکے ساتھ حالیہ کشیدگی کے دوران پاکستان کی مسلح افواج کی طرف سے ملکی دفاع کی صلاحیت کا جاندار اور بھرپور مظاہرہ تھا۔

مہمانوں کو صبح 9 بجے شروع ہونے والی تقریب کے لئے 8 بجے پنڈال پہنچنے کا کہا گیا تھا۔مگر 7 بجے ہی زیرو پوائنٹ پہنچ جانے والے سیکڑوں مہمانوں کو چند کلومیٹر دور پنڈال تک پہنچنے میں تقریبا ڈیڑھ گھنٹہ لگ گیا۔گاڑیوں کے رش میں پھنسنے والوں میں وفاقی وزرا، سفارتکار اور مسلح افواج کے افسران بھی شامل تھے۔پارکنگ نہ ملنے سے بیسیوں گاڑیاں اسلام آباد ایکسپریس وے پر ہی پارک کرکے مہمان پنڈال کی طرف پیدل روانہ ہوئے تو سبز سرخ اور پیلے کارڈ والے گیٹس پر داخلہ بند کر دیا گیا تھا۔ ایسے میں امریکہ، کوریا اور چند دیگر ممالک کے سفارتکار بھی باہر رہ گئے۔انہیں بتایا گیا کہ مہمانوں کے داخلے کا وقت ختم ہو گیا اور پنڈال میں جگہ بھی نہیں بچی مگر ان کا اصرار تھا کہ وہ وقت پر آئے تھے اور ٹریفک کے ناقص انتظام کے باعث انکے پنڈال تک پہنچنے میں تاخیر ہوئی۔

امریکی دفاعی اتاشی بھی باہر رہ جانے والوں میں شامل تھے۔ جب انہیں ابتدائی طور پر داخلے کی اجازت نہ ملی تو انہوں نے شدید مایوسی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان کے دفاعی اتاشی کے ساتھ واشنگٹن میں ایسا ہو تو اسے ”سفارتی واقعہ“ قرار دیا جاتا۔ ”میں تو یہاں پاکستان کے احترام میں آیا تھا۔ یہاں 7 ممالک کے دفاعی اتاشی باہر موجود ہیں“۔ وہ مایوس ہو کر جانے ہی والے تھے کہ انتظامیہ کے ایک اعلی افسر گیٹ پر آئے اور وہاں موجود تمام افراد کو اندر آنے کی اجازت دے دی۔ اس موقع پر امریکی سفارتکار نے فورا ”پاکستان زندہ باد“ کا نعرہ لگایا اور ایک دم خوشگوار موڈ میں اندر روانہ ہو گئے۔
پنڈال کی طرف جانے والے راستوں پر تو جیسے میلے کا سماں تھا۔ہر طرف سبز پرچم سجے تھے اور خوش اخلاق سیکیورٹی اہلکار مہمانوں کو اندر لے کر جا رہے تھے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی طرف سے پریڈ کے معائنے کے بعد جوں ہی پنڈال سے اعلان ہوا کہ پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل مجاہد انور خان خود ایف16 طیارے میں فلائی پاسٹ کی قیادت کریں گے تو پنڈال میں سناٹا چھا گیا۔ تھوڑی دیر بعد پاک فضائیہ کے سربراہ کی پراعتماد آواز گونجی
” السلام علیکم پاکستان۔۔ آپ کا ائیر چیف آپ سے مخاطب ہے۔ کوئی شبے میں نہ رہے ہم ہمیشہ پاکستان کی حفاظت کریں گے۔“ اس کے بعد تالیوں کے نہ ختم ہونے والے سلسلے میں پاک فضائیہ کا فلائی پاسٹ شروع ہوا۔ اس مرتبہ تقریب میں ملا ئیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کے علاوہ متعدد غیر ملکی مہمانوں کی شرکت اور چین و ترکی کے طیاروں کی شرکت نے پاکستان کی سفارتی تنہائی کے ہندوستانی دعوﺅں کی نفی کر دی۔

ترکی اور چین کے طیاروں کے مظاہروں اور ترکی کے کمنٹیٹر کیپٹن مصطفے کے پاکستان کے لئے خوبصورت الفاظ نے حاضرین سے خوب داد وصول کی۔ترک پائلٹ نے دلکش فضائی کرتب دکھانے سے قبل تمام پاکستانیوں کو یوم پاکستان کی براہ راست مبارک دی اور نعرہ لگایا۔ ”پاکستان زندہ باد پاک۔ ترک دوستی پائندہ باد۔“
جب ترک پائلٹ اپنا الوداعی فضائی کرتب دکھا رکھا تھا تو کپٹن مصطفی نے کہا کہ ”پاکستان ہمیشہ رہے گا“ جس پر پنڈال زوردار نعروں سے گونج اٹھا۔

سعودی پیراٹروپرز اپنے پرچم کے ساتھ جب زمین پر اترے تو پاکستانی کمانڈوز نے بھاگ کر کلمہ طیبہ سے مزین پرچم فضا میں ہی تھام لیا جس سے پورا پنڈال زوردار نعروں سے گونج اٹھا۔ پریڈ سے حاصل شدہ ولولے نے لوگوں کو واپسی میں ہونے والے روایتی ٹریفک جام سے نمٹنے میں مدد دی اور یہ احساس بھی دلایا کہ پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صفوں میں شامل ہونے کےلئے ابھی مزید محنت اور نظم و ضبط کی ضرورت ہے۔

شیئر: