Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

3 ملکوں نے ایران سے تیل کی درآمد کم کر کے صفر کو کر دی، امریکی سفیر

 
 8ممالک جنہیں امریکی صدر ڈانلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ایران سے تیل درآمد کرنے کی اجازت دی تھی ان میں سے 3 میںایران سے تیل کی ترسیل صفر کو پہنچ گئی ہے۔ 
ایک امریکی سرکاری افسر کے مطابق عالمی تیل منڈی کے حالات میں بہتری سے ایرانی خام تیل کی برآمد میں مزید کمی ہوگی۔ 
گزشتہ مئی ٹرمپ نے امریکہ کا نام ایک جوہری معاہدے سے ہٹا دیا تھا ، جو کہ 2015 میں ایران اور دوسری عالمی طاقتوں کے درمیان ہوا تھا۔ امریکی صدر نے ایران کی شام اور یمن میں ہونے والے تنازعات کی حمایت کے الزام پر یہ فیصلہ کیا تھا۔
امریکہ نے ایران سے تیل کی برآمدات مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ تاہم تیل کی کم قیمت اور عالمی منڈی میں خلل سے بچنے کے لئے ٹرمپ نے عارضی طور پر چین، اٹلی، ترکی، تائیوان، جاپان، جنوبی کوریا، انڈیا اور گریس کو ایرا ن سے تیل درآمد کرنے کی اجازت دے دی۔ 
فی الحال ٹرمپ انتظامیہ درآمد کنندگان سے 2 مئی کی ڈیڈلائن سے قبل مشاورت میں ہے، جب درآمد پر دوبارہ پابندی لگ جائے گی۔ 
امریکہ کے ایران کے لئے خاص سفیر برائن ہک کا کہنا ہے ، ”تیل کی قیمتوں میں اضافے سے بچنے کے لئے ہم نے نومبر میں 8 ممالک کو تیل درآمد کرنے کی اجارت دی تھی۔ میں آج یقین کے ساتھ کہ سکتا ہوں کہ ان میں سے 3 کی درآمدات صفر کو پہنچ گئی۔“
 ہک نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کی طرف سے لاگو کی گئی پابندی سے مئی 2018 سے اب تک عالمی منڈی سے ایران کے تیل کے تقریباً 15 لاکھ بیرل ہٹ گئے۔
ہک نے یہ بھی کہا، ”امریکی پابندیوںنے (ایرانی) حکومت کو 10 ارب ڈالر کی آمدنی سے محروم کردیا ہے –کم از کم ایک دن کے 3 کروڑ ڈالر کا نقصان۔ “

شیئر: