Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

”3 سالہ بچے کا ماں کا قاتل گرفتار کرانے کےلئے 17برس انتظار“

امریکہ میں بیوی کو قتل کرنے والے شخص کا جرم 17 سال بعد اس کے بیٹے نے بے نقاب کیا ہے ۔
 20سالہ نوجوان نے 17 برس بعد اپنی ماں کے قاتل کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے پولیس کو بتایا ہے اس کے باپ نے اس کی ماں کو قتل کر کے اس کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرایا تھا ۔

اخبار فلوریڈا ٹائمز کے مطابق ارون فریزر نامی نوجوان نے پولیس کو بتایا کہ اس کی دھندلی یادداشت میں وہ منظر محفوظ تھا جب اس کی ماں کو قتل کیا گیا۔ فریزر کی عمر اس وقت محض تین سال تھی ۔
 ارون فریزر نے بڑے ہو کر لوگوں کو اس سنگین واردات کے بارے میں بتانے کی کوشش کی لیکن کوئی بھی اس کی تین برس کی عمر میں دیکھی گئی چیزوں پر یقین کرنے کو تیار نہ تھا ۔
سنہ 2015 میں ایک دن ارون اپنی یادوں کو جمع کرتا ہوا اس مکان میں جا پہنچا جہاں اس کی بچپن گزرا تھا ۔ارون نے مکان کے عقبی باغیچے میں کھدائی شروع کی ۔

 کافی گہری کھدائی کے بعد اسے پلاسٹک کے تھیلے میں لپٹی انسانی ہڈیاں ملیں ۔ ارون کے طلب کرنے پر پولیس نے ہڈیوں کو اپنی تحویل میں لے کر لیبارٹری تجزیے کےلئے بھیجا ۔
 ارون نے پولیس کو برسوں پرانی اس ہولناک شب کے بارے میںاپنی یادداشت سے بتایا اور دوسری جانب لیبارٹری کی رپورٹ نے بھی ثابت کیا کہ گھرکے باغیچے سے ملنے والی ہڈیاں اس خاتون کی ہیں جسے کئی برس قبل گولی مارکر ہلاک کیا گیا تھا ۔
 پولیس نے ارون کے والد مائیکل حایم کو بیوی کے قتل کے الزام میں گرفتا رکر کے عدالت میں پیش کیا ۔
فلوریڈا کی عدالت نے ارون کے والد مائیکل پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت کا آغاز کر دیا ۔ جیوری نے بھی ماضی کے غیر حل شدہ معمے کی فائل کھولنے کی سفارش کی ہے ۔

فلوریڈا ٹائمز کے مطابق ارون کے نانا رابرٹ نے سنہ 2010 میں ایک معروف ٹی وی شو ’حل نہ کیے جانے والے معمے‘ کے ایک پروگرام میں کہا تھا کہ اس کی بیٹی کی گمشدگی کے حوالے سے نواسہ کچھ کہنا چاہتا تھا مگر اس پر توجہ نہیں دی گئی ۔
 رابرٹ کا کہنا تھا کہ ماضی میں اس کا نواسہ کہا کرتا تھا کہ ’ میری ماں کی کار نہر میں ہے‘مگر گھر کے کسی فرد نے ان جملوں پرتوجہ نہیں دی ۔
قتل کی یہ واردات 1993 میں ہوئی تھی جس میں ملزم نے پولیس کو بیان دیا تھا کہ اس کا بیوی سے کسی بات پر اختلاف ہو گیا تھا اور وہ گھر چھوڑ کر چلی گئی تھی ۔
اس وقت پولیس نے بونی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کی اور مائیکل کو مشتبہ قرار دیتے ہوئے اسکے خلاف تحقیقات بھی کیں مگر ثبوت نہ ملنے پر کیس کو ’غیر حل شدہ ‘قرار دے کر بند کر دیا گیا تھا ۔
واردات کے کچھ عرصے بعد مائیکل شمالی کیرولینا کے علاقے میں منتقل ہو گیا تھا تاہم اس کا بیٹا اپنے ذہن میں اس رات کے ہولناک واقعے کو محفوظ رکھے ہوئے تھا ۔
           

شیئر: