Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دنیا کے سب سے بڑے جہاز کی پہلی کامیاب پرواز

امریکہ میں دنیا کے سب سے بڑے جہاز نے اپنی پہلی پرواز ریاست کیلی فونیا کے موجاﺅ صحرا کی فضا میں کی۔
جہاز مائیکروسافٹ کمپنی کے شریک بانی پال ایلن کی کمپنی سٹراٹولانچ نے تیار کی ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق راک نامی جہاز کے پر کی لمبائی امریکہ کے فٹبال گراﺅنڈ جتنی ہے اور جہاز میں موجود دو ڈھانچوں میں موجود چھ انجنوں سے اڑایا جاتا ہے۔
جہاز کو خلا میں راکٹ بھیجنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
راک نے سات بجے صبح 'موجاﺅ ائیر اینڈ سپیس پورٹ' سے اڑان بھری اوربحفاظت واپس پورٹ لینڈ کرنے تک دو گھنٹوں تک فضا میں رہی۔

کمپنی کی ویب سائٹ پر شائع شدہ پوسٹ مین سٹرا ٹولنچ کے چیف ایگزیکٹیو جین فلائیڈ نے کہا کہ ’کیا زبردست پہلی پرواز ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’آج کی پرواز نے زمیں سے لانچنگ سسٹم کا آساں متبادل فراہم کرنے کے ہمارے مشن کو آگے بڑھایا۔‘
’ہمیں اپنے سٹرا ٹو لنچ کی ٹیم، آج کی پرواز کے عملے اورنارتھرپ گرومین کے ہمارے پارٹنر سکیلڈ کمپوزیٹ اورموجاو¿ ائیر ینڈ سپیس پورٹ پر فخر ہیں۔‘
 جہاز 5 لاکھ پونڈ تک وزنی راکٹ اور دوسرے خلائی گاڑیاں خلا میں چھوڑنے کے لیے بنائی گئی ہے۔ جہاز تیار کرنے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ اس جہاز کی بدولت خلا میں سیٹلائٹ چھوڑنا کسی جہاز میں فلائٹ بک کرانے کی طرح آسان ہوگی۔
 اسٹراٹو لنچ کے مطابق سنیچر کی پرواز کے دوران جہاز زیادہ سے زیادہ 189 میل فی گھنٹہ کی رفتار اور 17 ہزار فٹ تک کی بلندی پراڑان بھری۔

پرواز کا مقصد جہاز کی کارکردگی اور اس کی ہینڈلنگ کے معیار کو جانچنا تھا۔
ایلن جنہوں نے بل گیٹ کے ساتھ مل کر سنہ 1975 میں مائیکرو سافٹ کی بیناد رکھی تھی نے 2011 میں سٹراٹولنچ قائم کیا تھا۔
سٹراٹو لنچ کا کہنا ہے کہ کمپنی راک سے اپنا پہلا راکٹ 2020 میں خلا میں بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ایلن کا انتقال سنہ 2018 میں اس جہاز کی تیاری کی منصوبہ بندی کے منظرعام پر آنے کے کچھ ماہ بعد ہوا تھا۔

شیئر: