Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوکرین کے صدارتی انتخابات میں مزاحیہ اداکار بھاری اکثریت سے کامیاب

یوکرین میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں مزاحیہ اداکار ویلودومیر زیلنسکی کامیابی حاصل کر لی ہے۔
ویلودومیر زیلنسکی نے صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلے میں واضح برتری سے موجودہ صدر کو شکست دے دی۔
 خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ولودومیر زیلنسکی نے 73 فیصد ووٹ حاصل کیے۔
صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے امیدوار ولودومیر زیلنسکی کا یوکرین کی سیاست میں کوئی پس منظر نہیں ہے اور انہیں صرف ایک ٹی وہ شو میں صدر کا کردار ادا کرنے کا تجربہ ہے۔
انتخابی نتائج کے مطابق زیلنسکی نے ملک کے تمام ریجنز میں کامیابی حاصل کی اور موجودہ صدر پوروشینکو کو شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ انہیں ملک کے مغربی علاقوں میں زبردست حمایت حاصل تھی۔
رپورٹ کے مطابق مذاق کے طور پر شروع ہونے والی انتخابی مہم اب حقیقت کا روپ دھار چکی ہے جہاں ووٹروں نے معاشی ناانصافی، غربت، کرپشن اور مشرقی یوکرین میں علیحدگی پسندوں کے ساتھ جھڑپوں میں 13 ہزار ہلاکتوں کے بعد تنگ آ کر اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔
 واضح رہے کہ یکم اپریل کو صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں زیلنسکی نے 30 فیصد ووٹ حاصل کئے تھے جبکہ موجودہ صدر پوروشینکو کو 16 فیصد ووٹ ملے تھے۔ مقابلے میں شریک تیسرے امیدوار سابق وزیراعظم یولیا ٹیموشینکو نے 13 فیصد ووٹ حاصل کئے تھے۔
’آپ کو مایوس نہیں کروں گا‘
 
کامیابی کے بعد زیلنسکی کے حامیوں نے ان کی انتخابی مہم کے ہیڈ کوارٹرمیں جشن منایا، اپنے حامیوں سے خطاب میں زیلنسکی کا کہنا تھا کہ ’میں آپ کو کبھی بھی مایوس نہیں کروں گا۔‘
 ولودومیر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ ’میں سویت یونین سے علیحدہ ہونے والے تمام ممالک کو کہہ سکتا ہوں کہ ہماری طرف دیکھیں! سب کچھ ممکن ہے۔‘
یوکرین کے نومنتخب صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب روس میں ولادی میر پوتن گزشتہ 20 برس سے برسراقتدار ہیں اور بہت سے ممالک ان انتخابات میں گہری دلچسپی لے رہے تھے۔ انتخابی نتائج پر روس کا کہنا ہے کہ نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ یوکرین کے عوام تبدیلی چاہتے تھے۔
فرانسیسی صدر نے ٹیلی فون کر کے ویلودومیر زیلنسکی کو فتح پر مبارکباد دی جبکہ یوکرین میں امریکی سفارت خانے نے ٹویٹر کے ذریعے نومنتخب صدر کو مبارکباد دی ہے۔
53 سالہ صدر پیٹرو پوروشینکو نے انتخابی نتائج آنے کے بعد اپنی شکست تسلیم کرلی تاہم ان کا کہنا تھا کہ ’وہ سیاست کوخیرباد نہیں کہہ رہے۔‘
اپنے انتخابی ہیڈ کوارٹرمیں خطاب کرتے ہوئے پوروشینکو کا کہنا کہ ’انتخابی نتائج واضح ہیں جن کے مطابق اپنے مخالف کو مبارک باد نہ دینے کی کوئی وجہ نہیں۔‘
سرونٹ آف دی پیپل کے نام سے ٹی وی سیریز میں اداکاری کرنے والے 41 سالہ زیلنسکی اب 4 کروڑ 50 لاکھ آبادی کے ملک کے صدر کی حیثیت سے حکومت کی باگ ڈورسنبھالیں گے جہاں انہیں کئی چیلنجز اور مشکل سیاسی حالات کا سامنا ہوگا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زیلنسکی کو آئندہ چند برسوں میں قرضوں کی بڑی ادائیگی کا چیلنج درپیش ہو گا۔ آئندہ تین برسوں میں یوکرین کو20 ارب ڈالرز قرض واپس کرنا ہو گا۔ یوکرین نے کمزور معیشت کو سہارا دینے کے لئے آئی ایم ایف سے 17.5 ارب ڈالرز قرض کا پیکج حاصل کیا تھا۔ نومنتخب صدر کا کہنا ہے کہ وہ آئی ایم ایف کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زیلنسکی کو ایک مخالف پارلیمنٹ کا سامنا ہو گا، اکتوبر میں پارلیمانی انتخابات بھی ہونے ہیں۔ صدارتی انتخابات میں شکست کھانے والے پوروشینکو اور یولیا ٹیموشینکو ان انتخابات میں زیلنسکی سے بدلہ لینا چاہیں گے۔

شیئر: