Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا شوہر پر خرچ کیا جا سکتا ہے؟

’کیا شوہر پر خرچ کیا جاسکتا ہے؟‘ یہ وہ ہیش ٹیگ ہے جو اس وقت سعودی عرب میں ٹوئٹرپر ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے۔ اس کا حصہ بنتے ہوئے سعودی ٹوئٹر صارفین ملازمت پیشہ خواتین سے سوال کر رہے ہیں کہ شوہر پر پیسہ خرچ کرنے کو وہ کس نظر سے دیکھتی ہیں۔
ہبہ نامی ایک ٹویٹر ہینڈل نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے تبصرہ کیا 'اس کا فیصلہ حالات اور شوہر کے معاملات دیکھ کر ہی کیا جاسکتا ہے۔ اگر وہ میرے ساتھ اچھا ہے، خوش اخلاق ہے، معاملہ فہم ہے اور خوش شکل ہے تو اس کی مالی مدد کرنے میں کوئی حرج نہیں۔'
آخر میں انہوں نے’خوش شکل‘ پر زور دیتےہوئے کہا ’آخری صفت میرے نزدیک زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔'
ٹوئٹر ہینڈل نورا نے اس سوال کا کھرا کھرا جواب دیتے ہوئے کہا ’کیا وہ دوران حمل میرا بوجھ اٹھا سکتا ہے۔'

گوکہ یہ ہیش ٹیگ خالص خواتین کے لیے تھا مگر اس کے باوجود مرد بھی تبصروں سے پیچھے نہیں رہے۔ واقعی نام کے ایک صارف نے لکھا 'مرد کی مردانگی اسے اجازت نہیں دیتی کہ اس کی بیوی اس پر خرچ کرے۔ خواہ سبب کچھ بھی ہو اور حالات کیسے ہی کیوں نہ ہوں، بیوی سے خرچہ لینا حقیقی مرد کی شان کے خلاف ہے۔'
این آر نامی ایک خاتون نے لکھا 'اگر میری اپنی الگ آمدن ہے تو گھر کا خرچہ چلانے کے لیے ہم دونوں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں، البتہ ذاتی اخراجات ہر کوئی اپنے برداشت کرے تو بہتر ہے۔'
ٹویٹر ہینڈل ہند العتیبی نے لکھا ’میاں بیوی میں کوئی فرق نہیں۔ اگر دونوں میں ہم آہنگی ہے تو ایک دوسرے کا ہاتھ بانٹ سکتے ہیں۔ مرد کو بھی کبھی کبھی بیوی کے پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے۔'
مائی نامی صارف کا تبصرہ زیادہ دلچسپ تھا، کہنے لگیں’میں اس کے بچے پیدا کروں، اس کے لیے کھانا پکاؤں، اس کے کپڑے دھوؤں اور پھر اس پر خرچ بھی کروں۔'

ایک مرد صارف نے مداخلت کرتے ہوئے کہا ’جب معاملہ پیسے خرچ کرنے کا آتا ہے تو سب کو یاد آجاتا ہے کہ خرچ کی ذمہ داری مرد کی ہے۔'
اس پر کومنٹ کرتے ہوئے ایک اور صارف نے کہا ’میری مانو! کسی دوست سے ادھار لے لو مگر بیوی سے مت لو، وہ مرتے مر جائے گی مگر احسان جتانا نہیں بھولے گی۔'
ریمی نامی صارف نے کہا ’اگر وہ بے روزگار ہے تو اس پر خرچ کرنا غلط نہیں لیکن ایک شرط ہے، گھر کا سارا کام کاج وہ کرے گا۔'
خیال رہے کہ سعودی عرب میں سرکاری اداروں کے علاوہ نجی شعبے میں خواتین کی ملازمت میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے جسے ایک مثبت پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔

شیئر: