Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی فوجی کی باقیات کے بدلے شامی قیدیوں کی رہائی

 
اسرائیل نے شام کے دو قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔ 
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق اتوار کواسرائیل کی جانب سے 'خیر سگالی' کے جذبے کا اظہار شام کی جانب سے اس ماہ کے اوائل میں اس کے ایک فوجی کی باقیات واپس کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔ 
اسرائیلی فوج کے مطابق دونوں قیدیوں کو اسرائیل کے زیرقبضہ گولان کی پہاڑیوں کے راستے ریڈ کراس کے ذریعے شام کے حوالے کیا گیا ۔ 
اسرائیل کی پریژن سروس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ قیدیوں کے نام زیدان تاول اور خامس احمد  ہیں ۔ 
 زیدان پر منشیات سمگلنگ کاالزام تھا اور ان کی سزا جولائی میں پوری ہو رہی تھی جبکہ خامس احمد کو سنہ 2005 میں اسرائیل کے فوجی اڈے پر حملے کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی جو سنہ 2023 میں پوری ہونا تھا ۔
بتایا جاتا ہے کہ خامس فلسطین کی فتح تنظیم کے رکن ہیں جو شام کے یرموک پناہ گزین کیمپ میں رہتے تھے ۔
 اس سے قبل اسرائیل کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا تھا کہ 1982 میں لاپتا ہوجانے والے اسرائیلی فوجی کی باقیات ملنے کے بدلے میں دو شامی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ 
  اسرائیلی اعلیٰ عہدیدار نے اپنا نام اور شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پربتایا کہ جذبہ خیر سگالی کے تحت 2 قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ تاہم عہدیدار نے ان قیدیوں کی شناخت اور دیگر تفصیلات  ظاہر نہیں کیں۔ عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ قیدیوں کی رہائی اسرائیلی فوجی کی باقیات لوٹائے جانے سے مشروط ہوں گی۔
اسرائیلی فوجی کی باقیات روسی اسپیشل اسکواڈ کو شام میں ملی تھیں۔
عربی روزنامے شرق الاوسط نے العربیہ نیوز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسرائیلی میڈیا کے مطابق جن قیدیوں کی رہائی کے بارے میں کہا جارہا ہے ان کا تعلق شام سے ہے۔اسرائیلی فوجی کی باقیات روسی اسپیشل اسکواڈ کوشام میں ملی تھیں۔ 
 رائٹرز کے مطابق  11جون  1982 کو لبنان میں شامی  اور اسرئیلی فوج کے درمیان  ہونے والی جنگ  جسے سلطان یعقوب معرکہ بھی کہا جاتا ہے، میں 20 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ سارجنٹ پاول ان 6 اسرائیلی فوجیوں میں شامل تھے جنہیں لاپتا قرار دے دیا گیا تھا۔ 
بعدازاں گمشدہ اسرائیلی  قیدیوں میں سے  2 کو رہا کروالیا گیاتھاجبکہ تیسرے کی لاش1984-85میں مل گئی تھی۔ اس گمشدہ گروپ میں  تاحال 2اسرائیلی فوجی لاپتا ہیں جن میں ایک زفی فیلڈ مین اور دوسرے یہودا کاٹز شامل ہیں۔ جبکہ تیسرے کی باقیات ملنے کا دعویٰ کیاجارہا ہے۔
اس حوالے سے رواں ماہ روسی صدر ولادمیر پوٹین اوراسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو کے مابین روس کے شہر ماسکو میں ہونے والی ملاقات میں روسی صدر نے کہا تھا کہ روسی اورشامی فوج کو ایک اسرا ئیلی فوجی کی باقیات ملی ہیں۔
قبل ازیں 4 اپریل کو اسرائیلی فوج کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے گمشدہ اسرائیلی فوجی کی باقیات حاصل کر لی ہیں۔ واضح رہے یہ اعلان اسرائیلی انتخابات سے 6 دن قبل کیا گیا تھا۔
 رائٹرز کا مزید کہنا ہے کہ  2016 میں روس نے اسرائیل کے وہ ٹینک واپس کر دیے  تھے جنہیں  سلطان یعقوب  معرکے میں اسرئیلی فوجی چھوڑ کر بھاگ گئے تھے۔ بعد میں ان ٹینکوں کو روس نے ماسکو میں قائم اسلحہ میوزیم میں رکھ دیا تھا۔ 

شیئر: