Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جہانگیر ترین کو ڈپٹی وزیراعظم بننے پر مبارکباد‘

 
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ’آج جہانگیر ترین ڈپٹی وزیر اعظم کا عہدہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، آخر کار ان کی محنت رنگ لے ہی آئی، دل کی گہرائی سے ان کو اس عہدے کی مبارک باد دیتا ہوں۔‘
وہ بدھ کو اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
یاد رہے کہ جہانگیر خان ترین حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف سیکریٹری جنرل کے عہدے پر کئی سال تک تعینات رہے، تاہم سنہ 2018 کے عام انتخابات سے قبل سپریم کورٹ نے ایک کیس میں انہیں تاحیاب نااہل قرار دے دیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کے اقتدار میں آنے کے بعد حکومتی اجلاسوں میں جہانگیر ترین کی شرکت کو اپوزیشن کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
بدھ کو اسمبلی اجلاس شروع ہونے سے قبل بلاول بھٹو زرداری سے جہانگیر ترین کی پی ایم آفس آمد کے بارے میں سوال پوچھا گیا جس کا انہوں نے طنزیہ انداز میں جواب دیا۔
بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ حکومت دس سالہ ماضی کا رونا بند کرے اور اس ایک سال کا حساب دے جو اس نے اقتدار میں گزارا ہے۔ روزگار دینے اور گھر بنانے والے لوگوں کو بے روزگار اور غریبوں کے گھر گرا رہے  ہیں۔

قومی اسمبلی میں وزیراعظم کی آمد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’سمجھ نہیں آئی کہ وزیراعظم عمران خان تشریف کیوں لائے تھے، انہوں نے تو بات تک نہیں کی، کوئی تقریر نہیں کی، ہم انتظار کرتے رہ گئے، نہ وہ اپوزیشن کا سامنا کر سکتے ہیں اور نہ ہی میڈیا کا۔‘
بلاول بھٹو زرداری نے ایک بار پھر وزیر اعظم کے لیے ’بزدل‘ کا لفظ استعمال کیا۔
بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ وزیرخزانہ، چیئرمین ایف بی آر اور گورنر سٹیٹ بینک کو یک دم کیوں ہٹا دیا گیا، حکومتی اقدامات سے لگ رہا ہے کہ فیصلے کہیں اور ہو رہے ہیں۔
انہوں نے مسلم لیگ ن کی جانب سے پی اے سی چئیرمین اور قائد حزب اختلاف کی تبدیلی پر نظر ثانی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

شیئر: