Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’وٹس ایپ پر ہیکنگ سافٹ ویئر اسرائیلی کمپنی نے بنایا‘

سماجی رابطوں کی ایپلی کیشن وٹس ایپ کی انتظامیہ نے اپنے صارفین کو سائبر حملہ آوروں کی جانب سے صارفین کے موبائل فونز تک رسائی سے بچنے کے لیے اپنی ایپ کو اپ گریڈ کرنے کی ہدایات کی ہے۔
وٹس ایپ پر سائبر حملوں کی خبر سب سے پہلے ایک معتبر بین الاقوامی اخبار فائننشل ٹائمز نے دی تھی۔ اخبار نے کہا تھا کہ ہیکرز  موبائل فونز کی نگرانی کے لیے استعمال ہونے والے ایک سوفٹ ویئر کے ذریعے وٹس ایپ کی وائس کال کے ذریعے اپنے ٹارگٹس کو نشانہ بنایا۔
اس حملے کے نتیجے میں کال نہ بھی اٹھائی جائے تو بھی سافٹ ویئر انسٹال ہو جائے گا اور فون سے اس کال کا ریکارڈ بھی غائب ہو جائے گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دُنیا بھر میں اس وقت لگ بھگ ڈیڑھ ارب صارفین وٹس ایپ استعمال کر رہے ہیں۔
وٹس ایپ کے ایک ترجمان نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’وٹس ایپ اس بات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ اس کے تمام صارفین ناصرف اپنے وٹس ایپ کو اپ گریڈ کریں بلکہ اپنے موبائل آپریٹنگ سسٹم کو بھی اپ ڈیٹ رکھیں تاکہ وہ سائبر حملہ آوروں سے بچ سکیں۔‘

فنائنشل ٹائمز نے اپنی خبر میں کہا تھا کہ صارفین کے موبائل فونز کی نگرانی کے لیے استعمال ہونے والے سافٹ ویئرز کے ایک ڈیلر نے انہیں بتایا کہ وٹس ایپ کی جاسوسی کا سافٹ وئیر این ایس او نامی ایک اسرائیلی کمپنی نے بنایا ہے۔ اس کمپنی پر الزام ہے کہ یہ مشرق وسطی سے لے کر میکسیکو تک، کئی ممالک کی حکومتوں کو سماجی کارکنوں اور صحافیوں کی جاسوسی میں مدد فراہم کرتی رہی ہے۔
وٹس ایپ پر ہونے والے تازہ ترین سائبر حملوں کی خبر کمپنی کو گزشتہ ماہ ملی تھی جس کے بعد کمپنی کی جانب سے دس دن کے اندر اندر وٹس ایپ کا ایک اپ ڈیٹڈ ورژن متعارف کروا دیا گیا تھا۔ کمپنی کے مطابق تازہ سائبر حملوں سے ایپل اور اینڈرائیڈ استعمال کرنے والے صارفین متاثر ہوئے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق کمپنی نے یہ نہیں بتایا کہ ان سائبر حملوں میں کل کتنے صارفین متاثر ہوئے اور انہیں کس نے ٹارگٹ بنایا۔ تاہم کمپنی کے مطابق معاملے کی رپورٹ امریکی حکام کو کر دی گئی ہے۔
آئر لینڈ کی ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن (ڈی پی سی) کے ایک بیان کے مطابق کمپنی نے آئر لینڈ کے حکام کو بھی ان سیکیورٹی خدشات کے بارے میں آگاہ کیا۔ بیا ن مین کہا گیا ہے کہ ڈی پی سی وٹس ایپ آئرلینڈ کے سے رابطے میں ہے تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ یورپی یونین کے وٹس ایپ یوزرز کا ڈیٹا بھی متاثر تو نہیں ہوا۔
ڈی سی پی نے بھی وٹس ایپ یوزرز کو ایپ اپڈیٹ کرنے کا کہا ہے۔

شیئر: