Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی کمپنی پر فیس بک کی پابندی

فیس بک کی تفتیش کے مطابق اس اسرائیلی کمپنی نے آٹھ لاکھ ڈالر سے زائد کی رقم جعلی اشتہارات میں لگائی۔ تصویر: اے ایف پی
فیس بک نے متعدد ممالک میں ہونے والے انتخابات پر اثر انداز ہونے والی اسرائیلی کمپنی پر پابندی عائد کر دی ہے۔ 
خبر رساں ادارے ’اے پی‘ نے فیس بک کے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ مہم کچھ افراد چلا رہے تھے جنہوں نے اپنی شناحت چھپا رکھی تھی، لیکن تفتیش سے پتہ چلا کہ ان میں سے کئی افراد کا تعلق تل ابیب کی کمپنی آرکمیڈز گروپ سے تھا، جو کھلے عام  "حقائق بدلنے" کی صلاحیت کا دعویٰ کرتی ہے۔
فیس بک کی سائبرسکیورٹی پالیسی کے افسر نیتھانیل گلیشنر نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کی کمپنی نے 65 اسرائیلی اکاؤنٹ، 161 پیجز، گروپس اور 4 انسٹا گرام اکاؤنٹس کو بند کردیا ہے۔

فیس بک کے بانی مارک زکربرگ۔ تصویر: اے ایف پی

نیتھانیل کا کہنا تھا، ’یہ تمام اکاؤنٹ آرکمیڈز گروپ سے منسلک تھے جو اپنی مہارت سے حقائق میں ردوبدل کرتے تھے۔ چونکہ اس گروپ کا مقصد دھوکا دینا ہے، لہذا ہماری ٹیم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ان کو ہٹا دیں گے اور واپس آنے سے روک دیں گے۔‘
ڈیجٹل فورینزک ریسرچ لیب کے ڈائریکٹر گراہم بروکی کا کہنا تھا ’یہ ایک اصلی مواصلاتی فرم ہے جو جعلی خبریں پھیلا کر پیسہ کما رہی ہے۔‘ ڈیجٹل فارینزک ریسرچ لیب، ایٹلانٹک کونسل نامی تھنک ٹینک کا حصہ ہے جو فیس بک کے ساتھ مل کر غلط معلومات پھیلانے والی مہم کو بے نقاب کر رہا ہے۔
یہ جعلی پیجز سیاسی خبریں سماجی روابط کی ویب سائٹ پر شیئر کر رہے تھے اور 28 لاکھ  افراد نے ان پیجز کو فالو کر رکھا تھا۔ گلیشنر کا کہنا تھا کہ فیس بک پر اس کمپنی کے اہم اہداف  نائجیریا، سینیگل، توگو، نائیجر، انگولا اور تونیسیا کے عوام کو متاثر کرنا تھا۔
بروکی اور ان کی اٹلانٹک کونسل کی ٹیم کے مطابق سب سے زیادہ صارفین ملائشیا سے فعال تھے جہاں گذشتہ سال عام انتخابات ہوئے تھے۔
فیس بک کی تفتیش کے مطابق اس اسرائیلی کمپنی نے آٹھ لاکھ ڈالر سے زائد کی رقم جعلی اشتہارات پر خرچ کی۔ گلیشنر کا کہنا تھا یہ گمراہ کن اشتہارات 2012 سے چلے آرہے تھے۔

شیئر: