Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزارت سائنس کا قمری کلینڈر: عید اگلے مہینے 5 جون کو ہوگی

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے قمری کلینڈر بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل دی
پاکستان کے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر فواد چودھری نے وزارت کی جانب سے بنائی جانے والی چاند دیکھنے کی ویب سائیٹ کا افتتاح کر دیا۔
لانچنگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا ہم نے علماء کی توجہ دلائی ہے کہ چاند دیکھنے کے لیے پاپڑ بیلنے کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی مدد سے آسانی سے پتہ لگایا جا سکتا ہے کہ چاند کی پیدائش کب ہوئی اور کب دکھے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی کی تیار کردہ قمری کلینڈر کے مطابق اس سال عید پاکستان میں 5 جون کو ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگلے سال عید 24 مئی، 2021 کو تین مئی، 2022 کو 23 اپریل اور 2023 کو 13 اپریل کو ہوگی۔
فواد چودھری نے کہا کہ پیر سے چاند کے حوالے سے ایپ گوگل پلے سٹور پر دستیاب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ شہری اس ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرکے چاند کی پیدائش، رویت، سائز اور لوکیشن کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ اس ایپ کی مدد سے دیکھا جاسکتا ہے کہ چاند اس وقت کہاں پر واقع ہے۔  
وزیر سائینس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا کہ ان کی وزارت نے اگلے پانچ سال کے لیے قمری کلینڈر بنا کر اسلامی نظریاتی کونسل کو بھیج دیا ہے اور منگل کے روز اسے کابینہ کے اجلاس میں بھی پیش کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر قمری کلینڈر پانچ سال کے لیے بنایا گیا ہے۔ 

پاکستان کے شہر کراچی میں ایک رضا کار روزہ داروں کے لیے افطار کا اہتمام کرتے ہوئے (تصویر: اے ایف پی)

پاکستان میں ہر سال رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی چاند کے دیکھے جانے کا تنازع اور اس کے سائنسی اور شرعی پہلوؤں پر عید تک بحث ہوتی رہتی ہے مگر اس بار وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے سرکاری سطح پر قمری کلینڈر بنا کر اس بحث کو نئی جہت دی ہے۔
رمضان کے آغاز پر آئندہ پانچ سال کے لیے قمری کلینڈر بنا کر چاند کے دیکھے جانے کے تنازع کو حل کرنے کے لیے ماہرین کی کمیٹی بنانے والے وفاقی وزیر نے سوشل میڈیا پر مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان کی ایک ویڈیو کا براہ راست جواب بھی دیا۔
فواد چودھری نے مفتی منیب الرحمان کے ویڈیو بیان کو ٹویٹ کر کے کہا  کہ ’تقریباً اسی طرح کے دلائل پرنٹنگ پریس کو دو سو سال ممنوع قرار دینے، ٹرین کے سفر اور لاؤڈ سپیکر کو حرام قرار دینے کے لیے دیے جاتے رہے۔‘


رویت ہلال کمیٹی کے اراکین ماہ رمضان کا چاند دیکتھے ہوئے ( فوٹو، روئٹرز)

مفتی منیب الرحمان نے ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ اللہ کے رسول کی تعلیم ہے کہ چاند کو دیکھ کر رمضان کا آغاز اور اختتام کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ رویت کے معنی آنکھ سے دیکھنا ہے اور وہ اس کے مجازی معنی کی طرف نہیں جائیں گے۔ ’خواہ یہ بات لبرل محققین کو ناگوار ہو مگر اس پورے خطے کے جمہور کا فیصلہ یہی ہے کہ چاند کو آنکھ سے ہی دیکھ کر روزہ اور عید کی جائے گی۔‘
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے مفتی مینب الرحمان کو جواب میں لکھا ہے کہ رسول آللہٌ کا فرمان ہے مسلمان قوم العلم ہے۔ ’ممکن ہی نہیں کہ مسلمانوں کو تحقیق اور جدید علوم سے محروم کرنے کی ترغیب دی جائے، مجھے یہ سازش لگتی ہے۔‘


پاکستان کے محکمہ موسمیات کے اہلکار چاند دیکھنے کے لیے دوربین کو سیٹ کررہے ہے

یاد رہے کہ فواد چوھری نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ ان کی وزارت نے محکمہ موسمیات کے ماہرین کی مدد سے قمری کلینڈر بنا کر شرعی رائے کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل کو بھجوا دیا ہے۔
 خیال رہے کہ رمضان کے آغاز سے ایک دن قبل وفاقی وزیر برائے سائنس وٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا تھا کہ رمضان اور عید کے چاند دیکھنے کا جھگڑا نمٹانے کے لیے ٹیکنالوجی سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 
 سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے اپنے بیان میں وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ 'آگے کا سفر مولانا حضرات نے نہیں بلکہ نوجوانوں نے ٹیکنالوجی کے ذریعے کرنا ہے۔'
اس پر مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے کہا تھا کہ وفاقی وزیر کو دینی معاملات میں نہیں بولنا چاہیے۔

شیئر: