Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پنجاب اسمبلی میں چوڑیوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے چرچے

چوڑیاں مہنگی ہونے پر پنجاب اسمبلی میں ایک قرارداد پیش کی گئی ہے۔ تصویر: اردونیوز
عید الفطر کے موقعے پر چوڑیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے پر پاکستان مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی عنیزہ فاطمہ کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں ایک قرارداد جمع کروائی گئی ہے جس کے متن میں لکھا ہے۔’مہنگائی کے ستائے ہوئے عوام پہلے ہی بہت پریشان ہیں اوراب تبدیلی سرکار کے دورمیں چوڑیوں کے ریٹ 50 روپے فی درجن بڑھ گئے ہیں۔‘
قرارداد میں یہ بھی لکھا ہے کہ ’عیدالفطر کے موقعے پر لڑکیوں کے لیے کانچ کی چوڑیاں خریدنا کسی بڑے گفٹ سے کم نہیں، مگرموجودہ مہنگائی کی لہر نے غریب بچیوں اورعورتوں سے یہ حق بھی چھین لیا ہے۔ چوڑیوں کی فروخت پہلے ہی 120 روپے درجن سے شروع ہوتی ہے۔ جہاں حکومت کئی سطح پر ناکام ہوئی وہیں چوڑیوں کی قیمت میں 50 روپے فی درجن اضافہ حکومتی بے حسی کی ایک کہانی کا منظر پیش کرتا ہے۔‘

قرارداد مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی عنیزہ فاطمہ نے پیش کی
قرارداد مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی عنیزہ فاطمہ نے پیش کی۔ تصویر: اردونیوز

اس سلسلے میں ’اردو نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے عنیزہ فاطمہ نے کہا کہ ’مہنگائی کا جن بے قابو ہو چکا ہے۔ حکومت عوام سے ان کی چھوٹی چھوٹی خوشیاں بھی چھین رہی ہے۔ چھوٹی چھوٹی بچیاں باپ کی انگلی تھامے عید کے دنوں میں چوڑیاں لے کر خوش ہوتی ہیں اور باپ بھی سمجھتا ہے کہ یہ سستی سی خوشی وہ اپنی بیٹی کو دے سکتا ہے لیکن دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ ہم اس معصوم خوشی کو بھی بچا نہیں پا رہے۔ اب باپ بیچارہ روٹی پوری کرے یا سونے جیسی مہنگی کانچ کی چوڑیاں بیٹی کو لے کر دے۔‘
لال، ہری، نیلی پیلی، کچی چوڑیاں خواتین کی کمزوری ہوتی ہیں، کانچ کی بنی سادہ چوڑیاں ہوں یاگوٹا لیس کی چمک لیے ست رنگی چوڑیاں، دھاتی چوڑیاں ہوں یا پلاسٹک کے کڑے، ان سب کی کھنک دل کو خوش کر دیتی ہیں۔
کسی زمانے میں یہ سستی ترین خوشی تھی لیکن اب مہنگائی اس خوشی کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہے۔


خواتین کی چھوٹی چھوٹی خوشیاں بھی مہنگی ہو گئی ہیں۔ تصویر: اردونیوز

مارکیٹ میں اس وقت دو سو سے لے کر ایک ہزار روپے کی چوڑیوں کے سیٹ دستیاب ہیں اور مختلف بازاروں میں ایک ہی جیسی چوڑیاں مختلف قیمتوں میں ملتی ہیں۔
پنجاب اسمبلی میں جمع کروائی جانے والی قرارداد کا مستقبل تو نہ جانے کیا ہوگا لیکن بڑھتی ہوئی قیمتوں نے خواتین کو پریشان ضرور کر رکھا ہے۔ 

شیئر: