Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سرفراز احمد کا کُرتا پاجامہ اور مہاتما گاندھی کی دھوتی

دیار غیر میں شلوار قمیص پہننا کچھ ایسا باعث اچنبھا تو نہیں لیکن پھر بھی آج سوشل میڈیا پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان کی اس شلوار قمیص پر زوروں کی بحث چل رہی ہے جو انہوں نے ملکہ برطانیہ کی جانب سے ورلڈکپ میں شریک ٹیموں کے کپتانوں کے اعزاز میں دی گئی تقریب میں پہنی۔
اس میں دیگر تمام ممالک کے کپتانوں نے سوٹ پہنے، ٹائیاں لگائیں جبکہ سرفراز احمد ذرا ہٹ کر نظر آئے، گروپ فوٹو میں چونکہ سرفراز کونے میں اور پیچھے کھڑے ہیں اس لیے ان کا کوٹ تو نظر آ رہا ہے لیکن نیچے کا لباس نہیں۔
ٹوئٹر کے صارفین بھی چونکہ ’قیامت کی نظر‘ رکھتے ہیں اس لیے اسی موقعے کی ایسی تصویر بھی ڈھونڈ نکالی جو سر تا پا واضح ہے۔
یہ دونوں تصویریں طارق فتح نامی صارف نے اس طنزیہ ٹویٹ کے ساتھ شیئر کیں ’ورلڈ کپ کے لیے میدان میں اترنے والے کپتانوں کا ملکہ برطانیہ کے ساتھ فوٹو، اندازہ لگائیں کس نے پاجامہ پہن رکھا ہے، وہ سوائے پاکستانی کپتان کے کوئی اور نہیں، آخری لائن میں بائیں طرف، دوسری تصویر میں دیکھیں ذرا، ایسے میں ملک کیسے کرکٹ پروڈیوس کر سکتا ہے۔‘
اس ٹویٹ کے بعد مختلف صارفین اس ایشو پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔
اس کے جواب میں کنٹروورشل رانا نامی ایک صارف نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی شلوار قمیص میں تصویر شیئر کی جس میں وہ ملکہ برطانیہ کے ساتھ چل رہے ہیں۔ انہوں نے لکھا ’سرفراز شلوار قمیص میں جانے والا پہلا آدمی نہیں ہے۔‘
کیتن ستنالیہ نامی صارف نے بھی آگے بڑھ کر جواب دیا۔
انہوں نے لکھا 'مجھے اختلاف ہے، اگر کوئی اپنے قومی لباس میں آتا ہے تو کسی کو کیا نقصان ہے، انگلینڈ میں سوٹ پہننا کیوں ضروری ہے؟ اگر ایسا ہے تو پھر تو مودی کے پاس آنے والوں کا کُرتا پاجامہ پہننا ضروری ہو گا؟ انگلینڈ میں تمام خواتین کے لیے سکرٹ پہننا ضروری ہے؟'
مدھو متا نامی صارف نے لکھا کہ ’اگر انہوں نے اپنا روایتی لباس پہنا تو اس میں میرے خیال میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔‘
رویندراج نامی صارف نے طارق فتح کو جواب دیا ’مجھے آپ سے ایسی بات کی توقع نہیں تھی، مہاتما گاندھی لندن میں بادشاہ سے دھوتی میں ملے تھے، مشیروں نے ان کو ایسا کرنے سے منع کیا تو گاندھی جی نے کہا کہ میں ان کو بتانا چاہتا ہوں کہ تم نے میرا سب کچھ لوٹ لیا، اب میرے پاس کچھ نہیں بچا‘
ایس سینی نے لکھا ’مجھے اس میں ایسا کچھ غلط دکھائی نہیں دیا۔‘
اسی طرح عبدالرحمٰن سہیل نے لکھا ’میں انہیں کپتان کے طور پر پسند نہیں کرتا لیکن وہاں وہ ملک کے لیے فخر کا باعث بنے۔‘
سواتی نامی صارف نے لکھا ’مجھے اس معاملے میں سرفراز سے اتفاق نہیں ہے، اگر عام دن ہو تو کچھ بھی پہنا جا سکتا ہے لیکن اگر ڈریس کوڈ تھا تو ان کو اس کی پابندی کرنا چاہیے تھی۔‘
گیتا کپور نے لکھا 'اسی لیے ان کو پیچھے کھڑا کیا گیا ہے حالانکہ ان کا قد چھوٹا ہے پھر بھی۔'

شیئر: