Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودائزیشن: چار ماہ میں 64 ہزار سعودیوں کو روزگار کی فراہمی

رواں برس 4 ماہ کے دوران بے روزگاری کی شرح میں 12.5 فیصد کمی ہوئی ہے۔ فائل فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کے وزیر محنت احمد سلیمان الراجحی کا کہنا ہے کہ سعودائزیشن کی شرح تسلی بخش ہے  اور رواں سال کے پہلے 4 ماہ  کے دوران 64 ہزار ہم وطنوں کو روزگا ر فراہم کیا گیا۔ 
 ویب سائٹ  'سبق' نے وزیر محنت کے ٹویٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وزارت محنت و سماجی بہبود آبادی مناسب اقدامات کر رہی ہے اب تک مختلف شعبو ں میں سعودائزیشن کے عمل میں کافی کامیابیاں ملی ہیں۔
وزیر محنت کا اپنے ٹویٹ میں مزید کہنا تھا کہ مملکت کے وژن 2030 کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت محنت نے جامع منصوبہ مرتب کیا ہے جس کا بنیادی ہدف زیادہ سے زیادہ تعداد میں مقامی افراد کو روزگار فراہم کرنا ہے جس میں بڑی حد تک کامیاب رہے۔
ٹویٹ میں مزید کہا گیا کہ وزارت محنت کی جانب سے جامع منصوبہ بندی کے تحت مملکت کے مختلف شعبوں میں سعودائزیشن کا عمل بہتر انداز میں پورا ہوا ۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 4 ماہ کے دوران 64 ہزار سے زائد افراد کو روزگار میسر آنا وزارت کی کامیاب پالیسوں کا نتیجہ ہے۔
سعودی اخبار الشرق الاوسط نے محکمہ شماریات کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ پندرہ برسوں کے مقابلے میں رواں برس 4 ماہ کے دوران بے روزگاری کی شرح میں 12.5 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔ 


وہ پیشے جو غیر ملکیوں کے لئے ممنوعہ قرار دیئے جاچکے ہیں ان کے لیے بیرون ملک سے افرادی قوت درآمد کرنے پرپابندی عائد کی جا چکی ہے۔ فائل فوٹو عرب نیوز

واضح رہے مملکت کے شہریوں میں بے روزگای کی شرح میں غیر معمولی اضافے کے بعد حکومت نے سعودائزیشن کی کا آغاز کیا جس کے تحت مختلف پیشوں کو مرحلہ وار سعودی کارکنوں کے لئے مخصوص کر کے ان پر غیر ملکیوں کے کام کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی۔
وہ پیشے جو غیر ملکیوں کے لئے ممنوعہ قرار دیئے جاچکے ہیں ا ن کے لیے بیرون ملک سے افرادی قوت درآمد کرنے پر بھی پابندی عائد کی جا چکی ہے۔
وزارت محنت کی جانب سے سعودائزیشن کے ہدف کو پورا کرنے کے لئے مقامی مارکیٹ کو مختلف انداز میں تقسیم کیا گیا جہاں مرحلہ وار سعودائزیشن کا قانون نافذ کیا گیا ۔ 

غیر ملکیوں کے لیے ممنوعہ پیشے 

وہ پیشے جو سعودائزیشن کے تحت غیر ملکیوں کے لئے اب ممنوعہ ہیں ان میں سیکرٹری ،کیشیئر ، گولڈ مارکیٹ سیلز مین اور ہول سیلرز ، سپروائزر ، ہومین ریسورس کے ادارے ، موبائل کی دکانیں اور اصلاحی مراکز ، چشموں کی دکانیں، رینٹ اے کار سے وابستہ تمام ادارے اور مراکز پر استقبالہ کلرک اور سپروائزر شامل ہیں ۔ شعبہ سیاحت سے منسلک تمام پیشے بھی سعودیوں کےلیے مخصوص ہیں ۔ 
وزارت محنت نے سعودیوں کو روزگار فراہم کرنے کےلیے ایک ویب سائٹ مخصوص کی ہے جہاں امیدوار نوکری کے لیے اپنا بائیو ڈیٹااپ لوڈ کر سکتا ہے۔ 

شیئر: