Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوراج سنگھ کی ریٹائرمنٹ پر سب سے زیادہ خوش کون؟

کرکٹ ورلڈ کپ چل رہا ہے لیکن میدانوں سے زیادہ اچھی خبریں نہیں آ رہیں، کبھی بے وقت کی بارشیں ہو جاتی ہیں اور کبھی غیر متوقع واقعات، اب کرکٹ شائقین کو یہ خبر ملی کہ انڈیا کے منجھے ہوئے کھلاڑی یوراج سنگھ نے ممبئی میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔ 
کم از کم ورلڈ کپ کے دوران ان  کی ریٹائرمنٹ کی توقع نہیں کی جا رہی تھی۔ اس حوالے سے ٹوئٹر پر ٹرینڈ چل رہا ہے جس میں یوراج سنگھ کی ریٹائرمنٹ پر بات ہو رہی ہے اور ان کو خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔
جیک سپیرو نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ کھلاڑی الوداعی میچ کھیلے بغیر ہی ریٹائر ہو رہے ہیں جو اچھی بات نہیں۔ انہوں نے سہواگ، گھمبیر، لکشمن، راہل ڈریوڈ، ظہیر خان کا حوالہ بھی دیا، اور مزید کہا کہ یوراج الودعی میچ کے حقدار ہیں، ورلڈ کپ نہ سہی بعد میں ہی ان کو یہ موقع دیا جاتا۔ انہوں نے ٹوئٹر صارفین سے کہا کہ وہ مل کر تحریک چلائیں کہ یوراج سنگھ کو الوداعی میچ کھیلنے دیا جائے۔
ایک اور صارف گگن اوپکے نے لکھا ’شکریہ چیمپیئن، ہم آپ  کو مس کرتے رہیں گے۔‘

سنجے شرما لکھتے ہیں کہ ’آپ حقیقی چیمپئن اور فاتح ہیں، آپ نے میچ ہی نہیں ہمارے دل بھی جیتے۔‘
گرو چودھری نے لکھا کہ ’پا جی ہم  آپ کی واپسی چاہتے ہیں، آپ کروڑوں دلوں کی دھڑکن ہیں۔‘
وکاش سنگھ نامی ٹوئٹر ہینڈل کی جانب سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں میچ کے بعد یوراج سنگھ کی طبعیت خراب لگ رہی ہے، اور وہ ٹرافی اٹھاتے ہیں۔ وکاش کی جانب سے لکھا گیا کہ ’کیسنر یوراج کو کمزور نہیں کرسکتا، دیکھیں وہ گراؤنڈ میں الٹیاں کررہے ہیں، ہم آپ کا جذبہ کبھی نہیں بھول سکتے۔‘
دیویا بید نے لکھا کہ ’اگرچہ یوراج نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے لیکن ہم ایک بار صرف ایک بار پھر ان کو نیلے رنگوں میں دیکھنا چاہتے ہیں۔‘
سبھاش نے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’یوراج بے مثال تھے، کوئی بھی ان کی جگہ نہیں لے سکتا۔‘

راجن نیونی نے لکھا ’وہ آدمی جس نے ہمیں بہت یادگار لمحات دیے جیسے چھ چھکے، اور ہر جنگ میں ہیرو کے طور پر ابھرنا، وہ آج ریٹائر ہو رہا ہے، ہم آپ کو نہیں بھولیں گے۔‘
ڈاکٹر سنگلٹ نے لکھا کہ ’کیا ہو جاتا اگر کیدر جادو کی جگہ یوراج ٹیم میں ہوتا، اگرچہ وہ بھی بہتر ہے لیکن یوراج میں سکیورٹی کا زیادہ احساس ہوتا۔‘
الیکس نامی صارف نے سٹیوارٹ براڈ کی ایک خوش گوار حیرانی والی تصویر شیئر کی اور ساتھ لکھا ’یوراج کی ریٹائرمنٹ پر سب سے زیادہ خوش ہونے والا شخص۔‘

یوراج سنگھ کا کیریئر

37 سالہ یوراج سنگھ سنہ 2011 کا ورلڈ کپ جیتنے کی پوری طرح خوشی بھی نہیں منا پائے تھے کہ ان کو کینسر لاحق ہونے کا انکشاف ہوا، اس خبر نے کرکٹ شائقین کو کافی اداس کیا، وہ علاج کے لیے بیرون ملک چلے گئے، کئی سال گراؤنڈ سے دور رہے اور پھر صحت مند ہو کر واپس آئے تو مختلف میچز میں نظر آتے رہے۔
سنہ 2000 میں اٹھارہ سال کی عمر میں کیریئر کا آغاز کیا اور انڈین ٹیم میں مڈل آرڈر بیٹس مین کے طور پر کھیلتے رہے۔
ان کا شمار ٹی 20 کے بہترین کھلاڑیوں میں ہوتا ہے، سنہ 2007 کے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں انہوں نے انگلینڈ کے بولر سٹوارٹ براڈ کو ایک اوور میں چھ چھکے مارے تھے۔
سنہ 2011 کے ورلڈ کپ میں وہ بہترین کھلاڑی قرار پائے، ٹورنامنٹ میں یوراج سنگھ نے ایک سنچری، چار نصف سنچریاں بنائیں جبکہ 15 وکٹیں بھی حاصل کیں۔
یوراج نے 40 ٹیسٹ، 304 ایک روزہ اور 58 ٹی20 میچوں میں انڈین ٹیم کی نمائندگی کی۔ 

شیئر: