Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ ہم محبت کرتے ہیں لیکن محبت دو طرفہ ہوتی ہے‘

انگلینڈ میں جاری ورلڈ کپ میں جہاں سابق کھلاڑیوں نے انڈیا کے خلاف میچ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی پرفارمنس پر تنقید کی وہیں کرکٹ شائقین نے بھی کھلاڑیوں پر غم و غصے کا اظہار کیا اور ان کو کرکٹ چھوڑنے تک کے مشورے دیے۔
ایسا ہی ردعمل دکھانے والوں میں سے ایک مومن ثاقب بھی ہیں جن کی جذباتی انداز میں ایک نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر وائرل ہوئی ہے۔
 مومن ثاقب کا تعلق لاہور سے ہے، وہ کنگز کالج لندن میں بی ایس سی کمپیوٹر سائنس اور مینجمنٹ کے طالب علم ہیں۔ ثاقب سٹوڈنٹ یونین کے صدر بھی ہیں۔


مومن ثاقب کنگز کالج میں بی ایس سی کمپیوٹر سائنس اور مینجمنٹ کے طالب علم ہیں (فوٹو:مومن انسٹا گرام)

انہوں نے مانچسٹر کے اولڈ ٹریفرڈ گراؤنڈ میں پاک بھارت میچ کے بعد ایک نجی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جو ملک معاشی مشکلات کا شکار ہو اور وہاں روٹی پانی کا مسئلہ ہو تو ایسے ملک کے لوگوں کی چھوٹی چھوٹی خوشیوں میں سے ایک کرکٹ بھی ہے۔
مومن ثاقب کا کہنا تھا کہ ’ہم اپنے کھلاڑیوں سے محبت کرتے ہیں لیکن محبت دو طرفہ ہوتی ہے، محبت ایسے نہیں چلتی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’119 رنز کے بعد ایک دم ہی کھلاڑیوں نے وقت اور جذبات بدل دیے، زندگی بدل دی، اتنی اچھی پارٹنر شپ چل رہی تھی، ہم ان کو سپورٹ کرنے آئے تھے۔‘
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان کو مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’سرفراز صاحب نیند کی گولیاں کھائیں۔‘


پاکستان کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ میں انڈیا سے مسلسل شکست کا ریکارڈ نہ توڑ سکی (فوٹو: اے ایف پی)

مومن ثاقب نے جذباتی انداز میں کہا کہ ’میچ سے قبل رات کو پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے برگر اور پیزے کھائے، کھلاڑیوں کو کرکٹ کے بجائے کسی دنگل میں کھیلنا چاہیے۔‘
کھلاڑیوں کی فٹنس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مومن ثاقب کا کہنا تھا ’جذبہ اور خلوص ہو تو آپ کو معلوم ہوتا ہے کہ میں نے کتنا کھانا ہے، کتنی کیلوریز چاہئیں اور کتنی ٹریننگ کرنی ہے۔‘
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جواد خان نامی ایک صارف نے مومن ثاقب کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’ ایک جیسے احساسات‘۔
عالیہ مرزا کے ٹوئٹر ہینڈل کو جواب دیتے ہوئے صفوان عظیم نے کہا کہ ’ان کے لیے جو نہیں جانتے، یہ مومن ثاقب ہیں، وہ سنیپ چیٹ اور انسٹا گرام پر مشہور ہیں، کامیڈی کرنا ان کا کام ہے۔‘
شومی نامی صارف نے مومن ثاقب کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ٹویٹ کی ’جس طریقے سے مومن ثاقب نے کہا کہ ٹیم پر تنقید کرو لیکن مہذب انداز میں تنقید کرنے کی بات نے میرا دل جیت لیا۔‘
سارہ شیخ نامی ایک صارف نے شیشہ کلب میں پاکستانی کھلاڑیوں کی ویڈیو شئیر کرتے ہوئے ٹویٹ کی ’کہ شیشہ کلب میں ان کے ساتھ بچہ بھی تھا، اس پر کیس بنتا ہے اور بننا بھی چاہیے۔‘
ٹوئٹر ہینڈل آئی ایم ون سے پاکستان اور انڈیا کے کپتانوں کی تصویر شئیر کرتے ہوئے حسن اکبر نے کہا کہ ان کا کپتان اور ہمارا کپتان۔
کرکٹ شائقین کو پاکستان اور انڈیا کے مابین میچ کا انتظار رہتا ہے جس کے لیے انہوں نے پہلے سے تیاریاں بھی کی ہوتی ہیں۔ اسی وجہ سے اچھا مقابلہ دیکھنے کو نہ ملنے پر شائقین کھلاڑیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔

شیئر: