Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں دماغی وائرس: ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد 100 سے زیادہ ہوگئی

جون کے آغاز سے ریاست بہار وائرس کے پھیلاؤ کا مقابلہ کر رہی ہے۔ تصویر: اے ایف پی
انڈیا کی ریاست بہار میں دماغی بیماری کے باعث ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی ہے۔
منگل کو خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ نے انڈین حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دماغی بیماری کا تعلق لیچی کے پھل سے جڑے وائرس سے ہے لیکن مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت ہلاکتوں کی اصل وجہ معلوم کرنے میں اپنی ناکامی چھپانے کے لیے اس بیماری کا ذمہ دار لیچی کے پھل کو ٹھہرا رہی ہے۔ بعض لوگوں کا یہ بھی ماننا ہے کہ حکومت کا مؤقف لیچی کے خلاف ایک منظم سازش ہے۔
رواں سال جون کے آغاز سے ریاست بہار ’ایکیوٹ انسیفلائٹس سنڈروم‘ نامی وائرس کے پھیلاؤ کا مقابلہ کر رہی ہے۔
ریاست بہار کے شہرمظفرپورمیں واقع کرشنا میڈیکل کالج اور ہسپتال میں اب تک 85 بچوں کی موت واقع ہو چکی ہے جبکہ ایک نجی ہسپتال کے ریکارڈ کے مطابق 18 بچے ہلاک ہوئے ہیں۔

 یہ وائرس مقامی طور پر ’چمکی بخار‘ کے نام سے جانا جاتا ہے اور 2014 میں اس نے 150 لوگوں کی جان لی تھی۔ تصویر: اے ایف پی

ایک ڈاکٹر نے مقامی ٹی وی چینل کو بتایا کہ کرشنا میڈیکل کالج مریضوں کی اتنی بڑی تعداد سے نمٹنے کے لیے آلات سے لیس نہیں تھا۔ ان میں سے بیشتر مریض نیم بے ہوشی کی حالت میں ویل چئیر پر ہسپتال لائے گئے تھے۔ ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سنیل ساہی کا کہنا ہے کہ ان کے پاس پہلے سے داخل بچوں کے علاج میں کوئی کوتاہی نہیں برتی گئی۔
دوسری طرف ڈاکٹروں کی ہڑتال کے سبب بھی کئی ہسپتال پورے ایک ہفتہ تک متاثر رہے۔
انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ اب تک ان کے ہسپتال میں 80 بچے ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ایک کیجریوال ہسپتال میں 17 بچوں کی موت ہوئی ہے۔
کئی سال پہلے امریکی محققین نے تصدیق کی تھی کہ دماغی بیماری کا تعلق کسی پھل میں موجود زہریلے مواد سے ہے، تاہم انہوں نے لیچی میں یہ زہر ہونے کی تصدیق نہیں کی تھی۔ محققین نے واضح کیا تھا کہ بیماری کی تہہ تک پہنچنے کے لیے مزید تحقیق کرنا ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بیماری سے مرگی، دماغی حالت میں تبدیلی یا پھرموت واقع ہو سکتی ہے۔

ڈاکٹروں کی ہڑتال کے سبب بھی کئی ہسپتال پورے ایک ہفتہ تک متاثر رہے۔ تصویر: اے ایف پی

 یہ وائرس مقامی طور پر ’چمکی بخار‘ کے نام سے جانا جاتا ہے اور 2014 میں اس نے 150 لوگوں کی جان لی تھی۔ چمکی بخار 1995 سے ہر سال موسم گرما میں ریاست بہار کے ایک ہی ضلع میں پھیلتا ہے، جو لیچی کے پیدا ہونے کا موسم بھی ہے۔
یہ وائرس بنگلہ دیش اور ویتنام کے لیچی اگانے والے علاقوں میں بھی پایا گیا ہے۔
انڈیا کی شمالی ریاست بہارکا شمار ملک کی غریب ترین ریاستوں میں ہوتا ہے۔ اس کی آبادی 10 کروڑ ہے اور اس وقت شدید گرمی کی لہر کی لپیٹ میں بھی ہے جس کی وجہ سے 78 لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں سے بیشتر کی عمر 50 سال سے زیادہ ہے۔

شیئر: