Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’شیروں کو کتوں کے ساتھ باندھنا اس جانور کی توہین ہے‘

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے درالحکومت لاہور میں محکمہ جنگلی حیات نے اپنی نوعیت کے ایک انوکھے آپریشن میں رہائشی علاقے میں رکھی گئی شیروں کی ایک جوڑی کو اپنے قبضے میں لیا ہے جن کا اصل مالک ابھی تک سامنے نہیں آیا۔
محکمہ وائلڈ لائف کے ڈپٹی ڈائریکٹر شکور منج نے ’اردو نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا ’ہمیں خفیہ اطلاع ملی کہ جوہر ٹاؤن کے علاقے میں کسی نے شیر رکھے ہوئے ہیں تو محکمے اور لاہور چڑیا گھر کی ٹیم نے مشترکہ طور پر اس مقام پر چھاپا مارا تو واقعی وہاں شیر موجود تھے جن کو تکنیکی طریقے سے پکڑ کر چڑیا گھر کے حوالے کر دیا گیا ہے۔‘
ان کا ہے کہنا تھا کہ لاہور میں اس طرح کا واقعہ پہلے دیکھنے میں نہیں آیا۔ 
شکور منج کے مطابق جس جگہ پر ان شیروں کو رکھا گیا تھا وہاں سے سنی مسیح نامی ایک ملازم کو حراست میں لیا گیا ہے، دوران پوچھ گچھ سنی مسیح نے بتایا کہ شیر ٹیپو نامی کسی شخص کے ہیں۔ تاہم ابھی تک اصل مالک تک رسائی نہیں ہو سکی۔ انہوں نے بتایا کہ ابھی اس بات کا کھوج لگایا جا رہا ہے کہ یہ شیر آئے کہاں سے تھے کیونکہ بظاہر یہ بیچنے کے لئے رکھے گئے تھے۔ 

کتوں کے پنجروں میں شیر بند تھے جبکہ ساتھ والے پنجروں میں کتے بھی تھے۔

ترجمان محکمہ وائلڈ لائف پنجاب عامر مسعود نے اس حوالے سے ’اردو نیوز‘ کو بتایا کہ جوہر ٹاون کے جس علاقے میں شیروں کی جوڑی کو رکھا گیا تھا وہ بظاہر کتوں کا سنٹر تھا ’جب محکمہ وائلڈ لائف کی ٹیمیں وہاں پہنچیں تو پراپرٹی پر ڈاگ سنٹر کا بورڈ لگا ہوا تھا اور اندر کتوں کے پنجروں میں شیر بند تھے جبکہ ساتھ والے پنجروں میں کتے بھی تھے۔‘
انہوں نے کہا کہ کئی حوالوں سے ان شیروں کو رکھنا خلاف قانون ہے اور ایسی جگہ جو کتوں کے لئے بنائی گئی ہو وہاں شیروں کو رکھنا تو ویسے ہی اس جانور کی توہین ہے۔ 
کیا شیر پالنا جرم ہے؟
محکمہ وائلڈ لائف کے قوانین کے مطابق شیر پالنا قطعاً جرم نہیں لیکن اس کے قوانین انتہائی سخت ہیں۔
ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف شکور منج کے مطابق شیروں کی نسل کی بڑھوتری کے لئے فارمنگ کی جا سکتی ہے اس کے لئے آپ کو محکمہ وائلڈ لائف سے باقاعدہ لائسنس لینا ہو گا اور محکمہ کی دی گئی گائیڈ لائنز پر فارم بنانا ہو گا جو وقتاً فوقتاً چیک بھی ہو گا۔
اسی طرح سے رہائشی علاقوں میں آپ ایسے جانور نہیں رکھ سکتے جو انسانی جان کے لئے خطرہ ہوں اس کے لئے محکمے کی طرف سے جانوروں کے حجم اور ہئیت سے متعلق مکمل گائیڈ لائنز دستیاب ہیں۔ ایسے نایاب جانور جن کی نسل معدوم ہو رہی ہو، کو رکھنا بھی جرم ہے کیونکہ اس سے ان کی بڑھوتری کے امکانات اور بھی کم ہو جاتے ہیں۔ 

شیئر: