Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران نے امریکی ڈرون طیارہ مار گرایا

’طیارہ ایرانی حدود میں داخل ہونے پر گرایا گیا۔‘ فوٹو: اے ایف پی
ایران کے خصوصی فوجی دستے پاسداران انقلاب نے امریکی جاسوس ڈرون طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے، جبکہ امریکہ نے ڈرون طیارہ مار گرائے جانے کی تصدیق کی ہے۔
پاسدارن انقلاب کی نیوز ویب سائیٹ ’سپاہ نیوز‘ کے مطابق ایران کے جنوبی صوبے ہرمزگان میں جمعرات کو امریکی جاسوس ڈرون طیارہ مار گرایا۔ 
سپاہ نیوز پر شائع رپورٹ کے مطابق پاسداران انقلاب کے اہلکاروں نے طیارہ ایران کی حدود میں داخل ہونے پر مار گرایا۔ طیارہ صوبہ ہرمزگان کے ضلع کوہ مبارک کے قریب فضائی حدود میں داخل ہوا۔ 
امریکہ اور ایران کے مابین کشیدگی گذشتہ سال سے عروج پر ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 2015 میں ایران جوہری معاہدے سے یکطرفہ طور پر علیٰحدہ ہو گئے تھے اور ایران پر بتدرریج معاشی پابندیاں لگا دی تھیں۔ 
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے خلیج عمان میں ٹینکروں پر حملوں کے بعد امریکہ اور ایران میں کشیدگی بڑھی ہے۔ سعودی عرب اور امریکہ کی جانب سے ان حملوں کا ذمہ دار ایران کو ٹھہرایا گیا تھا تاہم ایران نے ان الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔

خلیج عمان پر آئل ٹینکروں پر حملے کے بعد ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی بڑھی ہے۔
خلیج عمان پر آئل ٹینکروں پر حملے کے بعد ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی بڑھی ہے۔

اس بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر رواں ہفتے پیر کو امریکہ نے مزید ایک ہزار فوجی مشرق وسطیٰ بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔ امریکہ کے قائم مقام سیکرٹری دفاع پیٹرک شیناہن نے کہا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں فوج کو دفاع کی غرض سے بھیجا جا رہا ہے۔
تاہم دوسری جانب چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے تمام فریقین کو خبردارکرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے جن سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھے‘
انہوں نے امریکہ پر زور دیا تھا کہ وہ ’شدید دباؤ‘ ڈالنے کے عمل کو تبدیل کرے اور ساتھ میں تہران کو کہا تھا کہ وہ جوہری پروگرام کا معاہدہ آسانی سے نہ چھوڑے۔
ادھر روسی صدر کے ترجمان دمیتری پیسکوو نے کہا تھا کہ فریقین صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ’ ہم نہیں چاہیں گے کہ پہلے سے غیر مستحکم خطے کی کشیدگی میں مزید اضافہ ہو‘
 

 

 

شیئر: