Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا وزیراعظم کو ’سلیکٹڈ‘ لکھنے پر بھی پابندی ہے؟

عمران خان کو پہلی بار بلاول بھٹو نے ’سلیکٹڈ‘ کہا تھا۔
پاکستان کی قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے لیے ’سیلیکٹڈ‘ کا لفظ استعمال کرنے پر ایک رولنگ کے ذریعے پابندی عائد کی تو سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھڑ گئی۔
کسی نے کہا ’سیلیکٹڈ وزیر اعظم‘ کو سیلیکٹڈ نہیں کہیں گے تو اور کیا کہیں گے؟‘ کسی نے یہ پوچھا کہ کیا وزیراعطم کو صرف اسمبلی میں ’سیلیکٹڈ‘ کہنے پر پابندی ہے یا اسمبلی کے باہر بھی۔
معروف صحافی عمر چیمہ نے ٹوئٹر پر سوال کیا کہ وزیراعظم کو ’سیلیکٹڈ‘ کہنے پر ہی پابندی ہے یا لکھنے پر بھی؟ مزید برآں اس پابندی کا اطلاق قومی اسمبلی میں ہی ہوتا ہے یا باہر بھی؟

انہوں نے ساتھ ہی ساتھ یہ بھی مطالبہ کیا کہ حکومت عوام کے لیے صورت حال کو واضح کرے۔
خیال رہے کہ اتوار کو بجٹ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر پانی و بجلی عمر ایوب نے کہا تھا کہ وہ حکومتی بنچز کی جانب سے تحریک استحقاق لانا چاہتے ہیں تاکہ جو بھی رکن اسمبلی اس ایوان میں وزیراعظم کے لیے ’سیلیکٹڈ‘ کا لفظ استعمال کرے اس کو توہین پارلیمان کا مرتکب قرار دیا جائے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کو پہلی بار بلاول بھٹو نے 17 اگست 2018 کو حلف برداری کی تقریب کے دوران اپنے خطاب میں ’پرائم منسٹر سلیکٹ‘ کہا تھا جس کے بعد یہ لفظ حزب اختلاف کے کئی رہنماؤں نے اسمبلی میں اپنی تقریروں اور ٹی وی بیانات میں استعمال کیا۔
اب اسمبلی میں اس لفظ پر پابندی لگائے جانے کے بعد سوشل میڈیا صارفین سوال کر رہے ہیں کہ عمران خان اور ان کی جماعت آخر ایک لفط کی وجہ سے عدم تحفظ کا شکار کیوں ہے۔

صحافی مظہر عباس نے اپنی ٹویٹ میں سوال اُٹھایا کہ ’کیا سلیکٹڈ غیر پارلیمانی لفظ ہے؟‘
انہوں نے مزید کہا ’میرا خیال ہے کہ ڈپٹی سپیکر نے ضرورت سے زیادہ ردعمل دیا لیکن یہی کچھ چیئرمین سینٹ کے بارے میں بھی کہا جا سکتا ہے۔‘

سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی صاحبزادی نفیسہ شاہ نے ٹویٹ کیا ’اظہار رائے کی آزادی پارلیمانی حق ہے، ڈپٹی سپیکر اس حق کے خلاف حکم کیسے دے سکتے ہیں۔ ’سیلیکٹڈ‘ کا لفظ غیر پارلیمانی نہیں ہے، ڈپٹی سپیکر کو یہ واضح کرنا چاہیے کہ کیا یہ پابندی رولنگ ہے یا ان کی اپنی رائے‘

تہمینہ نامی ایک ٹوئٹر ہینڈل نے کہا کہ ’وزیر اعظم کو ’سلیکٹڈ‘ کہنا ایسے ہی ہے جیسے ہسپتال میں ڈاکٹر کو قصائی کہا جائے یا کسی کھلاڑی کو اس کے ساتھی میدان میں ’پرچی‘ کہیں۔‘

جب ٹوئٹر پر سیاسی بحث گرم ہو اور بات بھی عمران خان کے بارے میں ہو رہی ہو تو سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کسی سے پیچھے کیسے رہ سکتی ہیں۔ انہوں نے ٹوئٹر پر خبروں کے سکرین شارٹس شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’خبردار کسی نے سلیکٹڈ کہا تو‘

شیئر: